Activities

جھاڑکھنڈکے وزیر نے دعاﺅں کے ساتھ عازمین حج کو رخصت کیا

جھاڑکھنڈکے وزیر نے دعاﺅں کے ساتھ عازمین حج کو رخصت کیا

کولکاتا ہوائی اڈے سے حج کےلئے روانہ ہونے والے چوتھے اور آخری قافلے کو جھاڑکھنڈ کے اقلیتی بہبود کے وزیر حفیط الانصاری نے ذاتی طور پر ہوائی اڈے پر موجود رہ کر دعاﺅں کے ساتھ روانہ کیا۔اس موقع پر حکومت مغربی بنگال کی ٹیم بھی موجود تھی۔ جیسے ہی جھاڑ کھنڈ کے وزیر ہوائی اڈہ پہنچے وہاں موجود عازمین حج میں جوش و خروش کی لہر دوڑ گئی۔ اس موقع پر انصاری صاحب نے تمام عازمین حج اللہ کے مہمان ہیں۔ وہ مکہ شریف جارہے ہیں۔ یہ بڑی خوش قسمتی کی بات ہے۔ یہ سعادت ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ سبھی کی دعا قبول کرے اور اپنی رحمتوں کی بارش فر مائے۔ انہوں نے عازمین حج سے یہ اپیل بھی کی کہ جھاڑکھنڈ کی ترقی، ملک میں امن و بھائی چارے کےلئے دعا کرنا نہ بھولیں۔ انہوںنے کہا کہ جھاڑکھنڈ حج کمیٹی کی نگرانی میں عازمین حج کے سفر کو آسان اور محفوظ بنانے کےلئے تمام ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔ شام کے وقت سماجی شخصیت و ہیو من رائٹس کے سکریٹری بد ر الدجی ٰ انصاری کی قیادت میں ایک چار رکنی ٹیم نے ہنگر فورڈ اسٹریٹ میں واقع حکومت مغربی بنگال کے سرکٹ ہاﺅس میں جاکر جھا ڑ کھنڈ کے اقلیتی بہبود کے وزیر حفیظ الانصاری سے ملاقات کی۔انہیں پھولوں کا گلدستہ اور شانہ زیب دے کر ان کاشاندار استقبال کیا۔ اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ یہاںجھاڑ کھنڈ کے عازمین حج کو کسی طرح کی کوئی دشواری تو نہیں ہے۔ اس پر ریاستی وزیر نے مغربی بنگال حکومت کی کافی پزیرائی کی اور کہا کہ یہاں کی انتظامیہ کے تعاون کی وجہ سے جھا ڑکھنڈ کے عازمین حج کو کافی سہولت آسانیاں ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے رانچی سے ہی لوگ حج کےلئے جاتے تھے لیکن مودی حکومت نے رانچی سے پرواز منسوخ کر دی جس کی وجہ سے ہمیں اپنے عازمین حج کو حج پر روانہ کرنے کےلئے کولکاتا آنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ رانچی سے پرواز دوبارہ شروع ہو اس کی کوشش کی جا رہی ہے۔چار رکنی وفد میں بد ر الدجیٰ انصاری کے علاوہ سنکلپ ٹوڈے کے امتیاز بھارتیہ ، سماجی کارکن شعبان انصاری ( راجو بھائی ) اور صحافی جاوید اختر شامل تھے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments