International

ایران کے جوہری ذخائر پر تشویش، عالمی توانائی ایجنسی نے معائنہ کی اجازت مانگ لی

ایران کے جوہری ذخائر پر تشویش، عالمی توانائی ایجنسی نے معائنہ کی اجازت مانگ لی

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے پیر کے روز ایران میں جوہری تنصیبات تک رسائی اور وہاں موجود اعلیٰ سطح پر افزودہ یورینیئم کے ذخائر کے معائنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ویانا میں ایجنسی کے صدر دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس کے دوران گروسی نے کہاکہ "معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات میں دوبارہ جانے اور خاص طور پر 60 فیصد تک افزودہ یورینیئم کے ذخائر کا معائنہ کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے"۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تہران نے 13 جون کو ارسال کردہ ایک خط میں ایجنسی کو آگاہ کیا ہے کہ اس نے "جوہری مواد اور آلات کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں"۔ گروسی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ امریکی حملے کے بعد ایران کی فردو میں واقع زیرزمین جوہری تنصیب کو "انتہائی شدید نقصان" پہنچنے کا امکان ہے۔ یہ حملہ جدید ترین بموں سے کیا گیا جو سخت ترین حفاظتی نظاموں کو بھی توڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "جو بم استعمال کیے گئے اور سینٹری فیوجز کی نازک نوعیت کے پیش نظر شدید نقصان کی توقع ہے"۔ دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولايتي نے اتوار کے روز کہا کہ "امریکی بمباری کے بعد کھیل ختم نہیں ہوا"۔ ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق ولايتي نے بیان دیا کہ "امریکی حملوں کے باوجود ایران کا افزودہ یورینیئم بدستور موجود ہے"۔ جمعے کے روز اسرائیل نے ایران پر شدید فضائی حملے کیے جن میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، متعدد اعلیٰ سطحی کمانڈرز اور معروف جوہری سائنس دانوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ ایران نے اس کے جواب میں تل ابیب کے اندر اہم اہداف پر کئی مرحلوں میں میزائل حملے کیے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments