International

ایلون مسک کی ٹرمپ کے ٹیکس پلان پر شدید تنقید: ’اب ایک نئی پارٹی بنانے کی ضرورت ہے‘

ایلون مسک کی ٹرمپ کے ٹیکس پلان پر شدید تنقید: ’اب ایک نئی پارٹی بنانے کی ضرورت ہے‘

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا تفصیلی ٹیکس پلان، جسے وہ ذاتی طور پر ’ایک بڑا، خوبصورت بل‘ کہتے ہیں، کانگریس کی راہداریوں اور چیمبرز میں ہفتوں کی بحث اور تنازعات کے بعد پیر 30 جون کی شام کو ووٹنگ کے عمل میں داخل ہوا۔ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے ٹیکس منصوبے کے سب سے بڑے مخالف ہیں اور بار بار اسے ’تباہی اور امریکی معیشت میں کساد کا محرک‘ قرار دے چکے ہیں، نے پیر کے روز ایکس پر منصوبے کے نفاذ کے بعد حکومت کے قرضوں کا تخمینہ ’6 ٹریلین ڈالر‘ لگایا ہے۔ مسک، جو صرف 40 دن پہلے تک امریکی صدر ٹرمپ کی کابینہ کے رکن تھے، نے پیر کو ایک بار پھر اس بل پر اُس وقت تنقید کی کہ جب اس پر سینیٹ میں ووٹنگ شروع ہوئی۔ واضح رہے کہ اس بل میں دفاعی اخراجات میں اضافے اور فلاحی سکیموں کی فنڈنگ میں کٹوتیاں تجویز کی گئی ہیں۔ ایکس پر لکھتے ہوئے مسک نے کہا کہ ’شاید اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ میں ایک نئی پارٹی تشکیل دی جائے‘ تاکہ ان کی رائے میں ملک کو سیاسی تعطل سے بچایا جا سکے۔‘ ہزاروں صفحات پر مشتمل یہ بل، جس پر سینیٹرز کی بحث 20 گھنٹے تک جاری رہ سکتی ہے، گزشتہ چند ہفتوں سے کانگریس ارکان کے درمیان شدید اختلافات کا باعث بنا رہا ہے۔ اسے سینیٹ میں ایک بھی ووٹ نہیں ملا اور ایوان نمائندگان میں صرف ایک ووٹ سے اس کی منظوری دی گئی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments