Activities

ایک روز جو گلشن میں وہ جان بہار آۓ

ایک روز جو گلشن میں وہ جان بہار آۓ

گزشتہ روز شام کے غالباً سات بج رہے تھے جب ہم مدرسہ قاسم العلوم گنیش پور ضلع مہراج گنج کے جلسہ دستاربندی کے پروگرام میں تشریف لائے پیر طریقت رہبر شریعت، جنید وقت، شبلی دوراں، حضرت علامہ مولانا لیاقت علی خانصاحب قاسمی قبلہ مدظلہ العالی کے رخ انور کے دیدار سے مشرف ہوئے اور سالوں سے دل میں پنپ رہے انتظار کی شدت کو ایک بے بدل لذت کا ادراک ہوا۔ جو اس رخ پُرنور کی زیارت سے پہلے کبھی محسوس نہیں ہواتھا۔حضرت مولانا لیاقت علی خان صاحب قاسمی کی شخصیت ضلع مہراج گنج کے لئے خداۓ پاک کا ایک ایسا انعام و اکرام ہے جس کے حوالے سے ہم اللہ پاک کا جس قدر شکر ادا کریں وہ کم ہے ۔کسی زمانے میں سنتے تھے کہ مہراج گنج کی یہ دھرتی "زمین شورہ " ہے اس میں کبھی "سنبل " پیدا نہیں ہوسکتا، مگر واللہ جب سے مفکر قوم وملت ،فصیح البیان ،خطیب العوام ،ماحئ شرک وبدعت، پیر طریقت کے وجود مسعود سے آشنا ہوۓ اور اس مبارک ہستی کے اوصاف حمیدہ ،کمالات جلیلہ، اور عنایات جزیلہ سے متعارف ہوئے، تو ہمیں شیخ سعدی کے اس شعر کی صداقت سے یقین ختم ہوگیا کہ "زمین شورہ سنبل بر نیارد"سعدی شیرازی کے شیراز میں زمین شورہ پر سنبل نہیں کھلتے ہوں گے۔ مگر مہراج گنج کی شوریدہ زمین پر ایک ایسا "گلاب" کھلا ہے جس کے کردار کی خوشبوئیں عروس البلاد ممبئی سے لیکر آسام کنیا کماری سے کشمیر کے گلیاروں تک پھیلی ہوئی ہیں، جس کے گفتار سے چھلکنے والے موتیوں کی کرنیں پروانچل کی زمین کو تو ضیا بار کر ہی رہی ہیں ساتھ ہی ساتھ ملک عظیم ہندوستان کے شہروں، شہروں، بلکہ قصبوں اور دیہاتوں تک کو اس سے فیضیاب ہوتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔کل حضرت محبوب العلماء جب علمائے کرام کی ایک خاص جماعت کو اپنے نور باطنی سے فیض پہنچا رہے تھے، اس وقت سینکڑوں افراد باہر شوق سے اس انتظار میں کھڑے تھے کہ اے کاش ہمارے نصیب میں بھی یہ موقعہ ہوتا اور ہم بھی اس نور جہاں افروز سے اپنے باطن کی دنیا کو منور کر لیتے مگر "ایں سعادت بزورِ بازو نیست"جب حضرت مخدوم العلماء جلسہ دستاربندی کے اسٹیج پر رونق افروز ہوۓ تو اس وقت کا عالم یہ تھا کہ اسٹیج پر کثیر تعداد میں علماء کرام موجود تھے مگر لوگوں کی نظروں میں صرف ایک چہرہ بسا ہوا تھا جیسے لگ رہا تھا کہ حضرت والا اسٹیج پر موجود علمائے کرام کے درمیان ایسے ہیں جیسے کوئی "گلاب"زمانے بھر کے پھولوں کے درمیان ہوتاہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments