اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللّٰہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عرب وزرا خارجہ کی رام اللّٰہ میں میزبانی کی خواہش رکھتی ہے تاکہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔ اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایسی ریاست قبول نہیں کی جائے گی۔ خبرایجنسی کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو اس دورے میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کرنا ہے اسی طرح مصر، اردن، قطر، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ کے وزرا بھی ممکنہ طور پر انکے ساتھ مغربی کنارے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ دورہ ایسے وقت کیا جارہا ہے جب سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان فلسطینی ریاست کو عالمی سطح پر تسلیم کرائے جانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب حماس کو غیرمسلح کرنے کی تجویز پر فرانس کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔ واضح رہے کہ یہ دورہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا بیان دیا ہے۔
Source: social media
مسجد نبوی میں پندرہ دن کے دوران تین ہزار 360 ٹن زمزم کا استعمال
ایلون مسک نے منشیات کے استعمال سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا
بنگلادیش نے جماعت اسلامی پر پابندی ختم کر دی
بنگلہ دیش میں بڑی تبدیلی، کرنسی نوٹوں شیخ مجیب الرحمان کی تصویر ہٹا دی گئی
یوکرین کا روسی ائیر بیس پر حملہ، 40 سے زائد طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
نیپال میں راج شاہی کے حق میں مظاہرہ، سابق وزیر داخلہ کمل تھاپا سمیت کئی گرفتار
اسرائیل کے انکار پر عرب اسلامی وزارتی کمیٹی نے رام اللہ کا دورہ ملتوی کر دیا
غزہ غِذا کو ترس رہا ہے، دل دہلا دینے والی رپورٹ
روس کو شکست دینا ممکن نہیں، جرمن وزیر خارجہ
غزہ، یوکرین پر میکرون کے بیان ’’مغرب ساکھ کھو سکتا ہے‘‘ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا طنز
ٹرمپ کا ایلون مسک کو خدمات پر سونے کی چابی کا تحفہ
امریکہ تائیوان کے معاملہ پر آگ سے کھیلنے سے باز رہے: چین کا انتباہ
روس میں مسافر ٹرین پر پل گرگیا، ڈرائیور سمیت 7 افراد ہلاک
جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا جواب: شرائط دہرانے کے ساتھ ساتھ 10 زندہ اور 18 مردہ یرغمالیوں کی رہائی پر تیار