International

اسرائیل کا عرب وزرائے خارجہ کے مغربی کنارے جانے پر پابندی لگانا قابل مذمت ہے : عرب وزرائے

اسرائیل کا عرب وزرائے خارجہ کے مغربی کنارے جانے پر پابندی لگانا قابل مذمت ہے : عرب وزرائے

پانچ اہم اور بڑے عرب ملکوں کے وزیر خارجہ کے مقبوضہ مغربی کنارے کے طے شدہ دورے پر اسرائیل کی طرف سے پابندی لگائے جانے کی وزرائے خارجہ نے مشترکہ مذمت کی ہے۔ عرب وزرائے خارجہ کے اس دورہ مغربی کنارے پر پابندی دورہ شروع ہونے سے ایک دن پہلے لگائی گئی ہے۔ وزرائے خارجہ نے فلسطینی اتھارٹی کی دعوت پر اتوار کے دن رام اللہ پہنچنا تھا۔ جہاں ان کی فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے علاوہ دیگر اتھارٹی حکام کے ساتھ اہم ملاقاتیں متوقع تھیں تاکہ غزہ کی تازہ صورتحال پر باہم تبادلہ خیال کر سکیں۔ جن ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے پہنچنا تھا ان میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ، مصری وزیر خارجہ، قطری وزیر خارجہ اور اردن کے وزیر خارجہ شامل تھے۔ ان وزرائے خارجہ کے علاوہ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل اور ترکیہ سے بھی نمائندگی کی توقع تھی۔ اسرائیل نے اس سلسلے میں جمعہ کے روز یہ اعلان کردیا تھا کہ وہ عرب ملکوں کے نمائندوں کو مغربی کنارے میں آنے میں تعان نہیں کرے گا اور مؤثر طریقے سے ان کے دورے کو روک دے گا۔ اس سلسلے میں اسرائیل نے عندیہ دیا تھا کہ وہ سرحدی علاقوں اور فضائی راستوں کو بھی اپنے کنٹرول میں ہونے کی وجہ سے راستہ نہیں دے گا۔ اسرائیل نے اپنے اس قابل مذمت فیصلے کے حوالے سے کہا تھا کہ اسرائیل کی زمین پر ایسی ممکنہ دہشت گرد ریاست کے سلسلے میں ہونے والی کوششوں کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ اس طرح کی کوششیں اسرائیلی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا سبب بنیں گی۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینی اتھارٹی کی دعوت ہر پہلی بار مغربی کنارے آنا تھا۔ اگر انہیں مغربی کنارے میں آنے کی اجازت دی جاتی تو وہ سعودی عرب کے پہلے وزیر خارجہ ہوتے جو اس مقبوضہ مغربی علاقے کا دورہ کرتے۔ سعودی عرب فرانس کے ساتھ مل کر فلسطین کے ایشو پر کانفرنس کا انعقاد کرنے جا رہا ہے جو ماہ جون میں متوقع ہے۔ اس میں فلسطین کی تازہ صورتحال اور غزہ می اسرائیلی جنگ ، انسانی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت اور دیرینہ تنازعے کے دو ریاستی حل کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا جانا ہے۔ فرانس اس کانفرنس کی تیاری میں مشغول ہے اور یورپ کے ملکوں کے ساتھ فلسطینی ریاست کے مستقبل اور غزہ کی اسرائیلی جنگ کے امور پر تبادلہ خیال جاری رکھے ہوئے جبکہ سعودی عرب بھی عرب دنیا کے ساتھ ساتھ یورپی ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ تاکہ ماہ جون میں متوقع اس کانفرنس کو زیادہ سے زیادہ نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔ یاد رہے اسرائیل نے اسی ہفتے 22 نئی ناجائز یہودی بستیں کی مغربی کنارے میں تعمیر کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ اسرائیل کی ان بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے خلاف اور ناجائز قرار دیتی ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments