امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی اور ثالثی سے متعلق اہم بیان جاری کردیا۔ اوول ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے پاک بھارت جنگ کو روکا ورنہ یہ جنگ ایٹمی تباہی میں تبدیل ہوسکتی تھی۔ امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ہم نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ تجارت کی بات کی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے ساتھ تجارت نہیں کرسکتے جو ایک دوسرے پر گولیاں چلارہے ہوں، پاکستان اور بھارت نے لڑائی روک دی، دوسرے لوگوں کو بھی روک رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارتی مذاکرات کشیدگی کی وجہ سے خطرے میں ہیں، ہم نے بات کی کہ جنگ کرنے والوں سے تجارت نہیں ہوسکتی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت عالمی سطح پر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا، اس حوالے سے کانگریسی رہنما ششی تھرور کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا، یہ ثالثی نہیں ہے۔ ششی تھرور کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے امریکا کو کئی فون کالز تو ضرور کیں مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔
Source: social media
مسجد نبوی میں پندرہ دن کے دوران تین ہزار 360 ٹن زمزم کا استعمال
ایلون مسک نے منشیات کے استعمال سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا
بنگلادیش نے جماعت اسلامی پر پابندی ختم کر دی
بنگلہ دیش میں بڑی تبدیلی، کرنسی نوٹوں شیخ مجیب الرحمان کی تصویر ہٹا دی گئی
یوکرین کا روسی ائیر بیس پر حملہ، 40 سے زائد طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
نیپال میں راج شاہی کے حق میں مظاہرہ، سابق وزیر داخلہ کمل تھاپا سمیت کئی گرفتار
اسرائیل کے انکار پر عرب اسلامی وزارتی کمیٹی نے رام اللہ کا دورہ ملتوی کر دیا
غزہ غِذا کو ترس رہا ہے، دل دہلا دینے والی رپورٹ
روس کو شکست دینا ممکن نہیں، جرمن وزیر خارجہ
غزہ، یوکرین پر میکرون کے بیان ’’مغرب ساکھ کھو سکتا ہے‘‘ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا طنز
ٹرمپ کا ایلون مسک کو خدمات پر سونے کی چابی کا تحفہ
امریکہ تائیوان کے معاملہ پر آگ سے کھیلنے سے باز رہے: چین کا انتباہ
روس میں مسافر ٹرین پر پل گرگیا، ڈرائیور سمیت 7 افراد ہلاک
جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا جواب: شرائط دہرانے کے ساتھ ساتھ 10 زندہ اور 18 مردہ یرغمالیوں کی رہائی پر تیار