حماس نے یروشلم کو فوج کا مرکز بنانے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کی ہے۔ حماس کے عہدیدار محمود مرداوی نے اسرائیلی وزارت دفاع اور یروشلم میونسپلٹی کے درمیان شہر میں ایک نیا فوجی ہیڈ کوارٹر قائم کرنے کے معاہدے کی مذمت کی ہے۔ اس منصوبے میں شہر کے داخلی راستے پر 30 منزلہ ملٹری کمپلیکس بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں وزارت دفاع کے دفاتر موجود ہوں گے۔ اس میں فوجی اہلکاروں کی یروشلم منتقلی، ملٹری میوزیم بنانے اور متعلقہ رہائش کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام علامتی طور پر اہم ہے کیونکہ مقبوضہ مشرقی یروشلم کو مستقبل کی فلسطینی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر طویل عرصے سے تصور کیا جاتا رہا ہے۔ مرداوی نے کہا کہ یہ منصوبہ "مقبوضہ شہر کی عسکریت پسندی کی پالیسی میں خطرناک اضافے کی نمائندگی کرتا ہے اور شہر کی "آبادیاتی خصوصیات” کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شہر کی فلسطینی آبادی پر "پھندا تنگ کرنے کے مترادف ہے”۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ