International

سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور

سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور

سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرارداد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نقاط بھی شامل ہیں۔ 15 رکنی سلامتی کونسل میں سے 13 ارکان نے امریکی منصوبے کے حق میں ووٹ دیا، جس کا امریکی صدر ٹرمپ نے استقبال کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ منصوبہ "پوری دنیا میں مزید امن" کا باعث بنے گا۔ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، تاہم انہوں نے اسے ویٹو نہیں کیا۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ "بورڈ آف پیس جس کی سربراہی میں کروں گا، کو تسلیم کیا جانا اور اس کی توثیق کیا جانا اقوام متحدہ کی تاریخ کی سب سے بڑی منظوری کے طور پر درج جائے گا اور یہ پوری دنیا میں مزید امن کا باعث بنے گا۔" تاہم حماس، جسے قرارداد کے ذریعے غزہ میں کسی بھی انتظامی کردار سے باہر کر دیا گیا ہے، نے کہا کہ یہ قرارداد فلسطینیوں کے "سیاسی اور انسانی مطالبات اور حقوق" کو پورا نہیں کرتی۔ یہ قرارداد جس میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے نتیجے میں کئی بار نظر ثانی کی گئی، امریکی صدر کے اس منصوبے کی "توثیق" کرتی ہے، جس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان 10 اکتوبر کو جنگ زدہ ساحلی پٹی غزہ میں ایک نازک جنگ بندی کی شروعات کی۔ دو سال کی لڑائی کے بعد غزہ کی پٹی بڑی حد تک ملبے میں تبدیل ہو گئی ہے۔ یہ امن منصوبہ ایک بین الاقوامی استحکام فورس ( کے قیام کی اجازت دیتا ہے جو اسرائیل اور مصر اور نئی تربیت یافتہ فلسطینی پولیس کے ساتھ مل کر سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے اور غزہ کی پٹی کو غیر فوجی خطہ بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔ آئی ایس ایف کو "غیر ریاستی مسلح گروہوں سے ہتھیاروں کے مستقل خاتمے،" شہریوں کی حفاظت اور انسانی امداد کے راستوں کو محفوظ بنانے پر کام کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ یہ منصوبہ ایک "بورڈ آف پیس" کی تشکیل دینے کی بھی اجازت فراہم کرتا ہے، جو غزہ کے لیے ایک عبوری گورننگ باڈی ہوگی جس کی صدارت امریکی صدر ٹرمپ کریں گے۔ اس عبوری گورننگ باڈی کا مینڈیٹ 2027 کے آخر تک جاری رہے گا۔ متضاد زبان میں قرارداد میں مستقبل میں ممکنہ فلسطینی ریاست کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ امریکی مندوب نے کہا کہ تاریخی اور تعمیری قرارداد منظور ہوئی ہے، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، یواے ای، ترکیے، انڈونیشیا اور پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ امریکی مندوب کا کہنا تھا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا اور اقدامات کیے، غزہ کے استحکام کے لیے آج کی قرارداد اہم ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments