بدھ کے روز آسٹریلوی حکام نے بتایا کہ سڈنی کے ایک ہسپتال میں دو نرسوں کو کام سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو میں نرسوں نے یہودی مریض کو قتل کرنے کی دھمکی دی اور اس کا علاج کرنے سے انکار کر دیا۔ ویڈیو کو میکس ویفر نامی ایک ٹک ٹاک صارف نے پوسٹ کیا جس نے اپنا تعلق اسرائیل سے بتایا اور اسے میڈیکل سکربس میں ملبوس ایک مرد اور ایک عورت سے بات کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ جب ویفر نے ویڈیو چیٹ میں اسرائیل سے تعلق ہونے کا ذکر کیا تو میڈیکل سکربس والے آدمی نے کہا، "میں اس بات پر بہت پریشان ہوں کہ آپ اسرائیلی ہیں۔ آخر کار آپ مارے جائیں گے اور (جہنم) میں جائیں گے۔" انہیں کیوں مار دیا جائے گا، اس سوال پر میڈیکل سکربس میں ملبوس خاتون نے کہا: "یہ فلسطین کا ملک ہے، آپ کا ملک نہیں" اور فحش کلامی کی۔ خاتون نے کہا کہ وہ کسی بھی یہودی مریض کا علاج نہیں کرے گی اور اس کے بجائے انہیں مار دے گی۔ جبکہ آدمی نے دھمکی آمیز اشارے کے ساتھ کہا کہ اس نے پہلے ہی ہسپتال کا دورہ کرنے والے کئی اسرائیلیوں کو "جہنم" میں بھیجا ہے۔ آدمی نے عربی میں جہنم کی اصطلاح استعمال کی۔ رائٹرز آزادانہ طور پر فوٹیج کی تصدیق نہیں کر سکا اور فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا اس گفتگو کی مکمل ویڈیو صارف نے اپ لوڈ کی تھی۔ ویڈیو میں خاتون کے بعض الفاظ بیپ کی آواز کے ساتھ حذف کر دیئے گئے ہیں۔ رائٹرز کا فوری طور پر دونوں نرسوں سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ نیو ساؤتھ ویلز کے ریاستی وزیرِ صحت ریان پارک نے کہا کہ نرسوں کو "فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔" ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ پارک نے نامہ نگاروں کو بتایا، "ظاہر ہے کہ اب تفتیشی عمل ہونا ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ ان میں سے کوئی بھی یہ سوچنے کے قابل ہو کہ وہ نیو ساؤتھ ویلز کے شعبۂ صحت کے لیے دوبارہ کام کریں گے۔" نیو ساؤتھ ویلز کی ریاستی پولیس نے کہا کہ اس کی یہود دشمنی کی ٹاسک فورس ایک سوشل میڈیا ویڈیو کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں صحت کے کارکنوں کو مبینہ طور پر یہود دشمنی پر مبنی دھمکیاں دیتے ہوئے دکھایا گیا۔ ٹک ٹاک پر زیادہ تر شرقِ اوسط کے بارے میں باقاعدگی سے ویڈیوز پوسٹ کرنے والے میکس ویفر کے 102,000 فالوورز ہیں اور ان کی ویڈیوز کو 4.2 ملین صارفین نے پسند کیا ہے۔ وزیرِ اعظم انتھونی البانی نے کہا کہ آسٹریلیا کی وفاقی پولیس نے نیو ساؤتھ ویلز کی ریاستی پولیس کو "ہر طرح کی مدد" کی پیشکش کی ہے۔ البانی نے پارلیمنٹ میں کہا، "میں نے یہ سام دشمن ویڈیو دیکھی ہے۔ اس کی وجہ نفرت ہے اور یہ قابلِ کراہت ہے۔ تبصرے گھٹیا ہیں، فوٹیج پریشان کن ہے اور یہ بات شرمناک ہے۔" اکتوبر 2023 میں اسرائیل-غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد آسٹریلیا میں یہودی عبادت گاہوں، عمارات اور گاڑیوں پر حملوں کا ایک بڑھتا ہوا سلسلہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے آسٹریلیا کے تقریباً 115,000 یہودیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
Source: Social Media
'طلبا کو بنیادی ریاضی تک نہیں آتی'، ٹرمپ نے محکمہ تعلیم بندکرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے
’جرمنی شام میں واپس آگیا‘
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مرکزی شمالی-جنوبی راستے پر ٹریفک پر پابندی
حماس نے تل ابیب پر تین راکٹ فائر کیے، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: اسرائیل
ایران: جرمن سفیر اور برطانوی ناظم الامورکی وزارت خارجہ میں طلبی
مارک کارنی نے کینیڈا کے 24ویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اُٹھا لیا
ترکیہ: گرفتار میئر کے بارے میں پوسٹس کرنے پر 37 افراد زیرِ حراست
خواتین کو وراثت کے حق سے محروم رکھنے والی رسمیں غیرقانونی ہیں: وفاقی شرعی عدالت
غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف بولنے والا جارج ٹاؤن یونیورسٹی کا طالبعلم گرفتار
غزہ میں سحری کے وقت اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 71 فلسطینی شہید
مکہ مکرمہ میں بارش، عمرہ زائرین طواف اور عبادتوں میں مصروف
یمن سے داغا جانے والا میزائل فضا میں روک دیا : اسرائیل
فرانس کا ’مسئلہ فلسطین‘ کے دو ریاستی حل پر کانفرنس بلانے کا اعلان
چین نے منشیات کے جرائم میں ملوث چار کینیڈین شہریوں کو سزائے موت دے دی