سعودی عرب نے یمن پر امریکی حملوں کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے سے انکار کردیا ہے۔ امریکن ویب سائٹ "المانیٹر" کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت صیہونی حکومت سے وابستہ بحری جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کو روکنے کی کوشش میں خلیج فارس کے ممالک سے مزید حمایت حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے امریکی فوج کو اپنے فوجی اڈوں سے یمن پر حملہ کرنے سے منع کردیا ہے۔ امریکی مرکزی کمان کے نائب سربراہ بریڈ کوپر نے اس سے پہلے کہا تھا کہ بحیرۂ احمر میں یمن کے خلاف جنگ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکی بحریہ کی سب سے بڑی جنگ ہے۔ بریڈ کوپر نے کہا کہ امریکی بحریہ نے تقریباً سات ہزار ملاح بحیرۂ احمر میں بھیجے اور یمنی مسلح افواج کے میزائلوں اور ڈرونز کے خلاف تقریباً سو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغے۔ واضح رہے کہ یمنی فوج نے اس وقت تک غزہ کی پٹی کے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت کرنے کا عہد کیا ہے جب تک صیہونی حکومت غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند نہیں کردیتی۔ اس وقت تک ہی اس حکومت کے جہازوں اور مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے جہازوں پر حملے ہوتے رہیں گے۔
Source: Social Media
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
گنجا اور نایاب عقاب 250 سال بعد امریکا کا قومی پرندہ قرار
آذر بائیجان کا طیارہ مبینہ طور پر میزائل کا نشانہ بنا، ذرائع
ایران : تہران میں سڑک کا نام یحیی السنوار سے موسوم کرنے کا فیصلہ واپس
حوثیوں کو سخت سبق سکھائیں گے : اسرائیلی وزیر اعظم
’’سکیورٹی کنٹرول ہمارے پاس رہے گا‘‘ اسرائیل کا غزہ سے متعلق منصوبے کا اعلان
قطر کا 13 برس بعد شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان