سعودی عرب نے یمن پر امریکی حملوں کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے سے انکار کردیا ہے۔ امریکن ویب سائٹ "المانیٹر" کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت صیہونی حکومت سے وابستہ بحری جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کو روکنے کی کوشش میں خلیج فارس کے ممالک سے مزید حمایت حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے امریکی فوج کو اپنے فوجی اڈوں سے یمن پر حملہ کرنے سے منع کردیا ہے۔ امریکی مرکزی کمان کے نائب سربراہ بریڈ کوپر نے اس سے پہلے کہا تھا کہ بحیرۂ احمر میں یمن کے خلاف جنگ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکی بحریہ کی سب سے بڑی جنگ ہے۔ بریڈ کوپر نے کہا کہ امریکی بحریہ نے تقریباً سات ہزار ملاح بحیرۂ احمر میں بھیجے اور یمنی مسلح افواج کے میزائلوں اور ڈرونز کے خلاف تقریباً سو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغے۔ واضح رہے کہ یمنی فوج نے اس وقت تک غزہ کی پٹی کے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت کرنے کا عہد کیا ہے جب تک صیہونی حکومت غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند نہیں کردیتی۔ اس وقت تک ہی اس حکومت کے جہازوں اور مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے جہازوں پر حملے ہوتے رہیں گے۔
Source: Social Media
روس نے شام کیلئے گندم کی برآمد معطل کردی
حماس رہنما خالد مشعل کے سوتیلے بھائی 20 سال بعد امریکی جیل سے رہا
بشار الاسد کی روانگی کا انتظام روس نے کروایا، معاملے کو بھائی سے بھی خفیہ رکھا گیا
نائجر؛ فوجی حکومت نے جعلی خبروں پر بی بی سی پر پابندی لگا دی
'ان کے پاس جنت کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا تھا‘، بشارالاسد کے محل میں جانیوالے شامی نوجوان نے کیا دیکھا؟
یمنی فوج کا اسرائیل پر کامیاب ڈرون حملے کا دعویٰ
فرانس میں تین رگبی کھلاڑیوں کو طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ پر 14 برس قید
غزہ؛ اسرائیلی فوج کا دیر البلاح کے میئر کو شہید کرنے کا دعویٰ، مزید 18 شہید
ناکام مارشل لا، جنوبی کوریا کے صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک کامیاب، وزیراعظم قائم مقام صدر بن گئے
شام میں ترکیے کا سفارتخانہ 12 برس بعد دوبارہ کھل گیا