سعودی عرب نے یمن پر امریکی حملوں کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے سے انکار کردیا ہے۔ امریکن ویب سائٹ "المانیٹر" کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت صیہونی حکومت سے وابستہ بحری جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کو روکنے کی کوشش میں خلیج فارس کے ممالک سے مزید حمایت حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے امریکی فوج کو اپنے فوجی اڈوں سے یمن پر حملہ کرنے سے منع کردیا ہے۔ امریکی مرکزی کمان کے نائب سربراہ بریڈ کوپر نے اس سے پہلے کہا تھا کہ بحیرۂ احمر میں یمن کے خلاف جنگ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکی بحریہ کی سب سے بڑی جنگ ہے۔ بریڈ کوپر نے کہا کہ امریکی بحریہ نے تقریباً سات ہزار ملاح بحیرۂ احمر میں بھیجے اور یمنی مسلح افواج کے میزائلوں اور ڈرونز کے خلاف تقریباً سو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغے۔ واضح رہے کہ یمنی فوج نے اس وقت تک غزہ کی پٹی کے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت کرنے کا عہد کیا ہے جب تک صیہونی حکومت غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند نہیں کردیتی۔ اس وقت تک ہی اس حکومت کے جہازوں اور مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے جہازوں پر حملے ہوتے رہیں گے۔
Source: Social Media
سعودی عرب میں پہلی بار امریکی میزائل دفاعی نظام ’تھاڈ‘ تعینات
کوپن ہیگن میں اسرائیلی سفارت خانے میں ایک مشکوک پیکج کی جانچ: ڈنمارک کی پولیس تعینات
اسرائیل کے اندر مغربی کنارے پر قبضے کی تیاری پر مکمل اتفاق
آسٹریا سے بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے پہلے شامی کی ملک بدری
فلسطین میں تباہی: کچھ لوگوں کیلیے نسل کشی منافع بخش ہے، نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ
اسرائیل نے قیامت ڈھا دی، صرف 2 دن میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
دوران پرواز مسافر سے مارپیٹ کرنے والا بھارتی نوجوان امریکا میں گرفتار
ایران کا امریکی اور اسرائیلی حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف
میئر نیویارک کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار نے دونوں پارٹیوں میں بحران پیدا کردیا
ہم نے اسرائیل کو بچایا اور اب ہم نیتن یاہو کو بچائیں گے : ٹرمپ
غزہ 'نسل کشی کی تباہ کن صورتِ حال' سے دوچار ہے: ہسپانوی وزیرِ اعظم
اسرائیل ایرانی حملوں سے تقریباً تباہ ہو گیا تھا:خامنہ ای کا دعویٰ
میکسیکو: مذہبی تقریب کے دوران فائرنگ، بچوں سمیت 12 ہلاک
امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا، ایرانی سپریم لیڈر