International

تین امریکی فوجیوں پرفائرنگ کرنے والےانتہا پسندکوسیکیورٹی فورسزنےہلاک کردیا:شامی وزارت

تین امریکی فوجیوں پرفائرنگ کرنے والےانتہا پسندکوسیکیورٹی فورسزنےہلاک کردیا:شامی وزارت

شام کی وزارت داخلہ نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ جس بندوق بردار نے تین امریکیوں پر ایک روز قبل فائرنگ کی تھی۔ اس بندوق بردار کو سیکیورٹی فورسز نے انتہا پسندی کے جرم میں ہلاک کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ شامی سیکیورٹی فورسز کا ہی ایک اہلکار تھا جو انتہا پسندی کا شکار ہوگیا تھا اور اس نے دو امریکی فوجیوں اور ایک سویلین ترجمان پر ہفتہ کے روز فائرنگ کی۔ اس واقعے کے بارے میں امریکہ کی سنٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ اس کا تعلق مبینہ طور پر داعش کے گروپ سے تھا جسے بعدازاں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے شامی حکام نے اسے فائرنگ سے ہلاک کرنے کا فیصلہ کیا۔ کیونکہ اس کے خیالات انتہا پسندانہ اسلامی تھے اور اس نے اتوار کے روز بھی اسی طرح کے واقعات کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ یہ بات شام کی وزارت داخلہ کے ترجمان نور الدین البابا نے سرکاری ٹی وی کے ذریعے بتائی ہے۔ شامی سیکیورٹی کے حکام نے مغربی خبر رساں 'اے ایف پی' کو اتوار کے روز بتایا امریکیوں پر حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے 11 افراد کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ تاہم ان سیکیورٹی حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جس انتہا پسند بندوق بردار کو گولی ماری گئی ہے وہ 10 ماہ سے مختلف شہروں میں تعینات رہا اور حال ہی میں اس کا تبادلہ پالمیرا کے علاقے میں کیا گیا تھا جہاں اس نے امریکیوں کو نشانہ بنایا۔ خیال رہے شام کا یہ علاقہ یونیسکو نے قدیم تہذیب کے حوالے سے اپنے پاس رجسٹر کر رکھا ہے اور اس علاقے پر ایک زمانے میں داعش کا کنٹرول رہا ہے۔ بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد کسی مذہبی انتہا پسند کی طرف سے امریکیوں پر فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ بشار الاسد کی حکومت کو پچھلے سال 8 دسمبر کو ختم کر کے احمد الشرع صدر بن گئے تھے جن کے امریکہ اور پینٹاگون کے ساتھ تعلقات ہیں۔ امریکہ کے شام کے لیے خصوصی ایلچی ٹام بیرک کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکہ و شامی حکومت کی مشترکہ گشت جاری تھی۔ ادھر صدر ٹرمپ نے اس واقعے کو داعش سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ داعش نے کیا جو شام میں امریکہ کی مخالف ہے اور شام کے جس علاقے میں اس کے اثرات ہیں وہ بڑا خطرناک ہے۔ تاہم یہ علاقہ پوری طرح داعش کے کنٹرول میں نہیں ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments