International

ترکیہ کی بشارالاسد کو تعلقات معمول پر لانے کی پیش کش

ترکیہ کی بشارالاسد کو تعلقات معمول پر لانے کی پیش کش

شام کے صدر بشار الاسد کی جانب سے ترکیہ کے ساتھ کسی بھی معاہدے سے قبل شمالی شام سے ترک افواج کے انخلاء کے لیے اہم ترین شرط رکھنے کے بعد انقرہ کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ ترک وزیر دفاع یشار گولر نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی افواج شام سے ایک شرط کے علاوہ انخلاء نہیں کریں گی۔ انہوں نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ ان کا ملک بارہا یہ واضح کر چکا ہے کہ وہ دستبردار ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ تاہم اس معاملے کے لیے ایک شرط ہے۔ وہ یہ ہے کہ ترکیہ شامی اپوزیشن کی افواج کی ملک کے شمال میں شامی فوج اور شام کے مستقبل کا حصہ بنانے کی اجازت دی جائے۔ ان کا خیال تھا کہ یہ شرط بشارالاسد کے لیے ان کے نقطہ نظرسے مثبت ہے، خاص طور پر چونکہ شامی فوج کا شمالی علاقوں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ اگر ترکیہ کی شرط پر عمل کیا گیا تو یہ شامی ان کے ملک کا حصہ ہی رہیں گے۔ جہاں تک بشارالاسد اور ایردوآن کے درمیان ملاقات اور اسد سے ملاقات کے لیے ترک صدر کی بار بار دعوت کا تعلق ہے گولر نےکہاکہ بشارالاسد کو اپنے ٹوٹے پھوٹے ملک کو بچانے کے لیے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کی پیشکش مشرق وسطیٰ میں امن کی طرف بڑھنے کا ایک موقع ہے۔ اس وقت مشرق وسطیٰ تنازعات کا گڑھ بن چکا ہے۔ انہیں یقین ہے بشارالاسد اس موقعے سے خوب فائدہ اٹھائیں گے"۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments