ترکی کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی کی قومی انٹیلیجنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) نے افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں ایک کارروائی کے دوران ایک ترک شہری کو گرفتار کیا ہے جس پر نام نہاد دولتِ اسلامیہ (داعش) کا اعلی عہدیدار ہونے کا الزام ہے۔ پیر کے روز ذرائع کے حوالے سے ترکی کے سرکاری میڈیا نے گرفتار شخص کی شناخت مہمت گورین کے نام سے کی ہے۔ گورین مبینہ طور پر کالعدم داعش خراسان (آئی ایس کے پی) میں سرگرم تھا اور ’افغانستان، پاکستان، ترکی اور بعض یورپی ممالک میں خود کش حملوں کا ذمہ دار تھا۔‘ ترکی کے سرکاری میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق، قومی انٹیلیجنس آرگنائزیشن کو معلوم ہوا تھا کہ گورین نے ترکی سے افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں کا سفر کیا اور وہ داعش کے کیمپوں میں سرگرم رہا جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ اس گروہ کی قیادت کا حصہ بن گیا تھا۔ گورین پر الزام ہے کہ اس نے داعش کے ارکان کو ترکی سے افغانستان اور پاکستان منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق، گورین پاکستان میں داعش کے خلاف کیے گئے کئی فضائی حملوں میں بھی بچ گیا تھا۔ خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کے مطابق، ترک انٹیلیجنس آرگنائزیشن افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقے میں گورین کے ٹھکانے کی نشاندہی کے بعد اسے گرفتار کر کے ترکی لے آئی ہے۔ پاکستانی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ