ترک وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے کہا کہ دمشق میں ترک سفارت خانہ ہفتے کے روز دوبارہ کام شروع کر دے گا اور سفارتی وفد شام روانہ ہو گیا ہے۔ جمعہ کو این ٹی وی پر براہِ راست نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، "ہم دہشت گردی سے پاک شام دیکھنا چاہتے ہیں جہاں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک نہ ہو۔ ہم شام میں ایک جامع حکومت چاہتے ہیں۔" وزیر نے کہا، شام کے مستحکم ہونے کے ساتھ ہی ترکی میں موجود شامی باشندوں کی اپنے ملک واپسی میں بتدریج اضافہ ہو گا۔ نیز انہوں نے کہا کہ وائی پی جی کا خاتمہ ترکی کا تزویری ہدف ہے۔ داعش کے دہشت گردوں کے خلاف امریکی افواج کے اتحاد میں پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) ایک مرکزی عنصر رہا ہے۔ ترکی کے مطابق وائی پی جی ایک دہشت گرد گروہ ہے جس کا کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے عسکریت پسندوں سے قریبی تعلق ہے جو 40 سال سے ترک ریاست کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
Source: social media
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
گنجا اور نایاب عقاب 250 سال بعد امریکا کا قومی پرندہ قرار
آذر بائیجان کا طیارہ مبینہ طور پر میزائل کا نشانہ بنا، ذرائع