ویب ڈیسک—قطر کے ایک وفد نے شام کا دورہ کیا ہے اور شامی عبوری حکومت کے حکام سے ملاقاتوں کے بعد اعلان کیا ہے کہ قطر شام میں اپنا سفارت خانہ رواں ہفتے کھول دے گا۔ قطر کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ وہ برادر پڑوسی ملک میں منگل سے اپنا سفارت خانہ فعال کر دے گا۔ قطر کی حکومت نے شام میں سفارت مشن کے لیے نیا سربراہ بھی مقرر کر دیا ہے۔ قطر نے 13 برس قبل جولائی 2011 میں شام میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا جب کہ وہاں سے اپنے سفیر کو بھی واپس بلا لیا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب بشار الاسد کی حکومت کے خلاف عوامی احتجاج شروع ہوا تھا جو بعد میں خانہ جنگی کی شکل اختیار کر گیا تھا۔ سعودی عرب سمیت مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک نے شام میں بشار الاسد کی حکومت سے بعد ازاں تعلقات استوار کر لیے تھے۔ البتہ قطر وہ ملک تھا جس نے بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ کبھی بھی تعلقات دوبارہ بحال نہیں کیے۔ خیال رہے کہ لگ بھگ تین ہفتے قبل شام میں باغیوں نے بہت تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے صرف دس دن میں ملک کے کئی شہروں پر قبضہ کر لیا تھا اور گزشتہ اتوار کو دارالحکومت دمشق میں داخل ہوکر 24 سال سے اقتدار میں موجود بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ بشار الاسد کو باغیوں کو حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی روس فرار ہونا پڑا جہاں ان کو سیاسی پناہ دی گئی ہے۔ قطر نے کہا ہے کہ 13 برس بعد دوبارہ واپسی شامی عوام کے انقلاب کی اصولی تائید ہے جب کہ یہ بشار الاسد کی جابرانہ حکومت کو مسترد کرنا بھی ہے۔
Source: social media
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
بشار الاسد کی اہلیہ کے جان لیوا بیماری میں مبتلا ہونیکا انکشاف، بچنے کے چانسز 50 فیصد
غزہ میں فلسطینی ٹی وی چینل کی گاڑی پر اسرائیلی فوج کا حملہ، 5 صحافی شہید
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
سانحہ 9 مئی: فوجی عدالتوں نے عمران خان کے بھانجے سمیت مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنا دیں
قطر کا 13 برس بعد شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان
ہم نے ابھی شام میں اپنے اڈوں کی قسمت کا فیصلہ نہیں کیا: روس
تحریر الشام پر سے پابندیاں اٹھانا قبل از وقت ہے: نیدر لینڈز