ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کے غزہ میں بفرزون کے قیام کا منصوبہ مسترد کر دیا اور کہا کہ اسرائیل نے ترکیہ میں حماس کے ارکان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ قطر سے واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ غزہ کےلیے اسرائیلی بفر زون منصوبے پر بحث کرنا بھی فلسطینیوں کی بے عزتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اپنی سرزمین کے تحفظ کےلیے لڑنے والا مزاحمتی گروپ ہے، غزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا اسرائیل کو مقبوضہ علاقے واپس کرنا ہوں گے، مغربی ممالک کی اسرائیل کی حمایت خطے کی موجودہ صورت حال کا سبب بنی۔ سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت پر ان کا کہنا تھا کہ سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی توثیق پارلیمنٹ میں جمع کر کے اپنا کردار ادا کر دیا ہے، اب ترکیہ کو ایف 16طیاروں کی فروخت پر امریکی کانگریس سے بیک وقت اقدامات کی توقع ہے۔
Source: Social Media
غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کا اسرائیلی منصوبہ غیر قانونی ہوگا: ناروے، آئس لینڈ
’حزب اللہ کے ڈالر حرام‘ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر جعلی کرنسی کی بارش کیوں کی؟
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت
لاہور والٹن دھماکہ کی آواز