ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کے غزہ میں بفرزون کے قیام کا منصوبہ مسترد کر دیا اور کہا کہ اسرائیل نے ترکیہ میں حماس کے ارکان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ قطر سے واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ غزہ کےلیے اسرائیلی بفر زون منصوبے پر بحث کرنا بھی فلسطینیوں کی بے عزتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اپنی سرزمین کے تحفظ کےلیے لڑنے والا مزاحمتی گروپ ہے، غزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا اسرائیل کو مقبوضہ علاقے واپس کرنا ہوں گے، مغربی ممالک کی اسرائیل کی حمایت خطے کی موجودہ صورت حال کا سبب بنی۔ سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت پر ان کا کہنا تھا کہ سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی توثیق پارلیمنٹ میں جمع کر کے اپنا کردار ادا کر دیا ہے، اب ترکیہ کو ایف 16طیاروں کی فروخت پر امریکی کانگریس سے بیک وقت اقدامات کی توقع ہے۔
Source: Social Media
حماس نے جنگ بندی معاہدے کے مسودے پر اتفاق کرلیا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
غزہ جنگ بندی مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے: قطر
حسینہ واجد کی بھانجی برطانوی وزیر بدعنوانی کے الزامات پر مستعفی
سوڈان: ام درمان میں گولا باری سے 120 افراد ہلاک، جنگ شدت اختیار کر گئی
میں نے اپنا سامان اور فرنیچر پیک کرکے وائٹ ہاؤس واپسی کی تیاری کرلی ہے: میلانیا ٹرمپ
شام: سابق صدر بشار الاسد کی وفادار ملیشیا کے حملے سے 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
ے 190 ملین پاؤنڈ کیس: میری عدم موجودگی کا جواز بنا کر فیصلہ موخر کرنا مضحکہ خیز ہے، عمران خان
ڈونلڈ ٹرمپ کا نئی ایجنسی قائم کرنے کا اعلان
پاکستان کبھی بھی امریکا کا ٹیکنیکل اتحادی نہیں رہا: ترجمان امریکی قومی سلامتی
ایران کا اسرائیل پر "پیجر" کی طرز پر سینٹری فیوجز پر "بوبی ٹریپنگ" کا الزام