فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری پروگرام پر کیے گئے حملوں کے بعد "بد ترین منظرنامہ" یہ ہو سکتا ہے کہ تہران جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی ممانعت سے متعلق معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لے۔ ماکروں کے مطابق ان حملوں کی "حقیقی مؤثریت" بھی نظر آئی ہے۔ فرانسیسی صدر نے یہ بات برسلز میں یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کی سربراہی اجلاس کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ یہ بات فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے بتائی۔ ماکروں نے واضح کیا کہ اس قسم کا منظرنامہ "اجتماعی طور پر ایک انحراف اور کمزوری کا سبب بنے گا"۔ ماکروں نے بتایا کہ وہ "جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو برقرار رکھنے" کی کوشش کے طور پر، آنے والے دنوں میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے سربراہان سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان میں سب سے پہلے وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے، جن سے ان کی گفتگو جمعرات کو ہو چکی ہے۔
Source: social media
امریکا میں گرین کارڈ ہولڈرز کیلئے نئی وارننگ
پانچ میں سے ایک افغان بھوک کا شکار ہے: اقوام متحدہ کا انتباہ
بد ترین منظرنامہ یہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی ممانعت سے متعلق معاہدے سے نکل جائے : ماکروں
غزہ: دو شیر خوار بچے غذائی قلت اور دودھ کی کمی کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے
امریکا کا فلسطینیوں کی امداد کیلیے اسرائیلی گروپ کو اربوں ڈالر دینے کا اعلان
چینی صدر کا برکس سربراہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آگئی
اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کی کرپشن کیسز کا ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد کر دی
چینی صدر کا برکس سربراہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آگئی
ہمیں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو گولیاں مارنے کا حکم ملا، اسرائیلی فوجیوں و افسران کا اعتراف
ایران پر حملے کا موازنہ ہیروشیما ناگاساکی پر ایٹمی حملوں سے کرنے پر ٹرمپ پر جاپان میں تنقید
پانچ میں سے ایک افغان بھوک کا شکار ہے: اقوام متحدہ کا انتباہ
پاکستان:دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، نو افراد جاں بحق
امریکا میں پیدا بچوں کی شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
اسرائیل کی ایک بار پھر جنوبی لبنان پر بمباری، ایک خاتون کی موت اور 20 افراد زخمی