International

ایران پر حملے کا موازنہ ہیروشیما ناگاساکی پر ایٹمی حملوں سے کرنے پر ٹرمپ پر جاپان میں تنقید

ایران پر حملے کا موازنہ ہیروشیما ناگاساکی پر ایٹمی حملوں سے کرنے پر ٹرمپ پر جاپان میں تنقید

جاپان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے ایران پر حملوں کو ہیروشیما اور ناگاساکی پر دوسری عالمی جنگ کے دوران جوہری بم گرانے سے موازنہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ٹرمپ نے بدھ کو صحافیوں سے کہا تھا کہ ’اس حملے نے جنگ کا خاتمہ کر دیا تھا۔ میں ہیروشیما کی مثال نہیں استعمال کرنا چاہتا، میں ناگاساکی کی مثال نہیں استعمال کرنا چاہتا لیکن تب بھی یہی ہوا تھا۔‘ خیال رہے کہ امریکہ کے اگست، 1945 میں کیے گئے ان ایٹمی حملوں میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دونوں شہروں میں بچ جانے والے افراد ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اور ان میں کینسر کا خطرہ بھی زیادہ ہے۔ ناگاساکی کے میئر شیرو سوزوکی نے کہا کہ اگر ٹرمپ نے اپنے بیان میں ’ایٹم بم گرانے کے عمل کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے تو یہ بطور شہر ہمارے لیے بہت افسوسناک ہے۔‘ جاپان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ایٹم بم سے متاثرہ میماکی توشیوکی جو ایک نوبیل انعام جیتنے والے گروپ کا حصہ بھی ہیں نے ٹرمپ کے بیان کو ’ناقابلِ قبول‘ قرار دیا ہے۔ اسی گروپ کے ایک اور رکن تیروکو یوکویاما نے کیوڈو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بہت مایوس ہوں، مجھے صرف غصہ آ رہا ہے۔‘ ہیروشیما میں جمعرات کو متاثرین کی جانب سے ایک مظاہرے میں ٹرمپ سے یہ بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ ہیروشیما میں اراکینِ پارلیمان نے اس حوالے سے ایک مذمتی قرار داد بھی پاس کی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments