امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ’تھوڑی سی مایوسی‘ ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے منصوبے پر ابھی تک سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے کینیڈی سینٹر آنرز کی ریڈ کارپٹ تقریب میں صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’تو ہم صدر پیوٹن سے بات کر رہے ہیں اور ہم یوکرینی رہنماؤں سے بھی بات کر رہے ہیں،جن میں صدر زیلنسکی بھی شامل ہیں، اور مجھے کہنا پڑتا ہے کہ مجھے تھوڑی سی مایوسی ہوئی ہے کہ صدر زیلنسکی نے ابھی تک اس تجویز کو نہیں پڑھا، چند گھنٹے پہلے تک یہی صورتحال تھی۔‘ امریکی اور یوکرینی حکام، بشمول زیلنسکی، کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والے مذاکرات ہفتے کے روز کسی نمایاں پیش رفت کے بغیر ختم ہوئے، حالانکہ زیلنسکی نے ’حقیقی امن‘ کے لیے مزید بات چیت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ یہ مذاکرات اس کے بعد ہوئے جب امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر نے کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی، جس میں ماسکو نے امریکی تجویز کے کچھ حصوں کو مسترد کر دیا۔ امریکی منصوبہ گزشتہ ماہ منظر عام پر آنے کے بعد سے کئی مسودوں سے گزر چکا ہے، کیونکہ اس پر تنقید کی جا رہی تھی کہ یہ روس کے لیے بہت نرم ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ