International

تائیوان کو اسلحے کی فروخت، چین نے 20 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

تائیوان کو اسلحے کی فروخت، چین نے 20 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

چین کی وزارتِ خارجہ نے نے تائیوان کو اسلحہ فروخت کرنے کے معاملے پر 10 افراد اور 20 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں بوئنگ کی سینٹ لوئس شاخ بھی شامل ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ ان اقدامات کے تحت چین میں ان کمپنیوں اور افراد کے موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے، جبکہ ملکی اداروں اور افراد کو ان کے ساتھ کاروبار کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ پابندیوں کی فہرست میں شامل افراد، جن میں دفاعی کمپنی اینڈورِل انڈسٹریز کے بانی اور دیگر کمپنیوں کے نو سینیئر ایگزیکٹوز شامل ہیں، پر چین میں داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دیگر نشانہ بننے والی کمپنیوں میں نارتھروپ گرومن سسٹمز کارپوریشن اور ایل3 ہیرس میری ٹائم سروسز بھی شامل ہیں۔ یہ اقدام امریکہ کی جانب سے گذشتہ ہفتے تائیوان کو 11.1 ارب ڈالر کے اسلحہ کی فروخت کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔ یہ تائیوان کے لیے امریکی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی پیکیج ہے اور جس پر بیجنگ نے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق ’تائیوان کا مسئلہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز اور چین۔امریکہ تعلقات میں وہ پہلی سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کیا جا سکتا۔‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ ’تائیوان کے مسئلے پر کسی بھی اشتعال انگیز اقدام کا چین کی جانب سے سخت جواب دیا جائے گا۔ امریکہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تائیوان کو مسلح کرنے کی ’خطرناک‘ کوششیں بند کرے۔ چین جمہوری طرزِ حکمرانی کے تحت چلنے والے تائیوان کو اپنے علاقے کا حصہ سمجھتا ہے، تاہم تائی پے اس دعوے کو مسترد کرتا ہے۔ امریکہ قانوناً تائیوان کو اپنے دفاع کے لیے ضروری وسائل فراہم کرنے کا پابند ہے، تاہم اسلحہ کی یہ فروخت طویل عرصے سے چین کے ساتھ کشیدگی کا باعث بنی ہوئی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments