International

سیدھی فائرنگ اور زہریلی گیس سے اسرائیل کا مغربی کنارے کی بستیوں پر دھاوا

سیدھی فائرنگ اور زہریلی گیس سے اسرائیل کا مغربی کنارے کی بستیوں پر دھاوا

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے متعدد دیہات پر دھاوا بولتے ہوئے مطلوب افراد کی گرفتاری کے لیے بڑی چھاپہ مار کارروائی کی جس میں کئی شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ '' شمال مغربی رام اللہ کے گاؤں نبی صالح شامل ہے، جہاں ایک فلسطینی شہری، اس کی اہلیہ، بیٹے سمیت دیگر افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اسی طرح اسرائیلی فوج نے شمال مغربی یروشلم کے قریب بلدو گاؤں پر بھی چھاپہ مارا اور بڑی تعداد میں براہِ راست فائرنگ اور زہریلی گیس کے بم پھینکے۔ جب کہ اس علاقے سے بھی متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا، جیسا کہ فلسطینی خبر رساں ایجنسی ''وفا ''نے رپورٹ کیا۔ اسرائیلی وج نے نابلس کے جنوب میں مادما گاؤں پر بھی دھاوا بولا۔ فلسطینی انجمن ہلال احمر نابلس کے ایمرجنسی اور ایمبولینس مرکز کے ڈائریکٹر عمید احمد کے مطابق ایمبولینس ٹیم نے 20 دن کے ایک شیر خوار بچے کو زہریلی گیس کے سانس لینے کی وجہ سے متاثر ہونے کے بعد علاج فراہم کیا اور اسے ہسپتال منتقل کیا۔ مادما گاؤں کے مقامی کونسل کے سربراہ عبد اللہ زیادہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے گاؤں میں زہریلی گیس کے بموں کی بھرپور فائرنگ کے ساتھ دھاوا بولا، جس سے کئی شہری سانس کے مسائل کا شکار ہوئے۔ گاؤں میں دکانوں کے مالکان کو اپنی دکانیں بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ '' قلقیلیہ کے درویش نزال ہسپتال میں سلفیت کے مغرب میں واقع قراوۃ بنی حسان گاؤں کے تین نوجوان شدید مارپیٹ کے بعد پہنچے، جنہیں اسرائیلی فوجیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ نیز اسرائیلی فوج نے طولکرم کے مشرق میں ایکتابا کے مضافات، قلندیا کیمپ اور شمال یروشلم کے گاؤں الرام پر بھی چھاپے مارے۔ غرب اردن فلسطینی ریاست کا کلیدی مقام گذشتہ عرصے کے دوران اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں متعدد چھاپے اور گرفتاریوں کی مہم چلائی، جبکہ اکثر مسلح یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر حملے بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ مغربی کنارے میں تقریباً 27 لاکھ فلسطینی آباد ہیں اور یہاں آدھے سے زائد لاکھ یہودی آبادکار بھی رہائش پذیر ہیں، جو اسے مستقبل میں قائم ہونے والی فلسطینی ریاست کے قیام کی ایک کلیدی جگہ بناتا ہے۔ تاہم اسرائیلی حکومتوں نے متواتر یہاں آبادکاری کو تیز رفتار سے بڑھایا، جس کے نتیجے میں زمینیں تقسیم ہو گئی ہیں۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری مسلسل اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ آبادیاں بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments