International

سڈنی حملے کے ہیرو احمد ال احمد کے والدین کا اہم بیان آگیا

سڈنی حملے کے ہیرو احمد ال احمد کے والدین کا اہم بیان آگیا

سڈنی: آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے مشہور ساحل بانڈی بیچ پر حملہ آور کو پکڑنے والے احمد نے والدین کا سرفخر سے بلند کردیا۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے مشہور ساحل بانڈی بیچ پر یہودی تقریب کے دوران ہونے والے دہشت گرد حملے میں احمد ال احمد نامی سڈنی کے ایک دکاندار نے جان پر کھیلتے ہوئے ایک حملہ آور کو قابو میں کر لیا، جس کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں بچ گئیں۔ احمد ال احمد، 42 سالہ اس دن ایک دوست کے ساتھ کافی پینے بانڈی پہنچے تھے، جیسے ہی انہوں نے دیکھا کہ مسلح افراد فائرنگ کر رہے ہیں اور لوگوں کی جانیں خطرے میں ہیں، احمد نے فوری اقدام کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کے پیچھے جا کر اس کا ہتھیار چھین لیا اور اسے زمین پر گرا دیا، اس دوران احمد کو دو گولیاں لگیں۔ احمد کے والدین محمد فتح ال احمد اور ملکہ حسن ال احمد نے اپنے بیٹے کو “ہیرو” قرار دیا اور کہا لوگوں کی حفاظت کا جذبہ اس کی فطرت میں شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا جب اس نے لوگوں کوخون میں لت پت دیکھا تواس کے ضمیر نے اسے مجبور کیا کہ حملہ آور پر حملہ کرے۔ والد نے کہا کہ احمد نے کسی کی شناخت یا مذہب کی پرواہ کیے بغیر جان بچائی اور ہر کسی کے تحفظ کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال دی۔ محمد فتح ال احمد نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے فوری طور پر خطرے کو پہچانا اور اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر لوگوں کو بچانے کا فیصلہ کیا، میں فخر محسوس کرتا ہوں کہ میرا بیٹا آسٹریلیا کا ہیرو ہے۔” احمد الاحمد کی والدہ کا کہنا تھا کہ جب واقعے کی تفصیل معلوم ہوئی تو مجھے بے حد فخر ہوا کہ میرا بیٹا لوگوں کی مدد کر رہا تھا اور جانیں بچا رہا تھا۔ احمد کے کزن ہوزے الکانج نے بتایا کہ وہ خود بھی واقعے کے وقت قریب موجود تھے اور فائرنگ کے دوران بہت خوفزدہ ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ احمد کے اقدام نے کئی افراد کی جانیں بچائیں اور یہ واقعہ آسٹریلیا میں پہلی بار پیش آیا ہے، وہ اس وقت سینٹ جارج اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور اب بہتر ہورہے ہیں۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر احمد کی بہادری کو سراہا جا رہا ہے اور انہیں قومی ہیرو قرار دیا گیا ہے۔ احمد نے اپنی بہادری سے ثابت کر دیا کہ خطرے کے وقت انسانیت کی خدمت کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔ خیال رہے واقعے میں 16 افراد ہلاک ہوئے، جن کی عمریں 10 سال سے 87 سال کے درمیان تھیں، جبکہ 42 افراد زخمی ہوئے اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ ح حملہ آوروں میں 50 سالہ ساجد اکرم موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ اس کا 24 سالہ بیٹا نوید اکرم پولیس کی نگرانی میں اسپتال میں زیر علاج ہے۔ آسٹریلوی پولیس نے واقعے کی مزید تحقیقات جاری رکھتے ہوئے موقع سے شواہد اکٹھا کر لیے ہیں، اور متاثرین کے اہل خانہ نے احمد کے اقدام کو انسانیت کی خدمت اور غیر معمولی جرات کی مثال قرار دیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments