International

سڈنی فائرنگ: مبینہ شوٹر ہسپتال سے جیل منتقل، ’دیہی علاقے میں ٹریننگ کی‘

سڈنی فائرنگ: مبینہ شوٹر ہسپتال سے جیل منتقل، ’دیہی علاقے میں ٹریننگ کی‘

آسٹریلیا کی پولیس نے کہا ہے کہ بونڈائی بیچ پر فائرنگ میں ملوث افراد نے حملے سے قبل ایک دیہی علاقے میں منصوبہ بندی کی اور اس کے لیے ٹریننگ بھی وہیں پر کی تھی جبکہ زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے ایک مبینہ حملہ آور کو ہسپتال سے جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب آسٹریلیا کی ریاستی پارلیمنٹ اسلحہ رکھنے کے حوالے سے قوانین مزید سخت کرنے جا رہی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو پولیس کی جانب سے جاری کی گئی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ جس مقام پر ’آتشیں اسلحے کے استعمال‘ کی تربیت حاصل کی گئی وہ نیو ساؤتھ ویلز کے دیہی علاقے میں واقع ہے۔ پولیس کے مطابق ’انہوں نے کئی مہینوں تک انتہائی باریک بینی سے منصوبہ بندی کی۔‘ جاری کی گئی تصاویر میں دونوں حملہ آوروں کو فائرنگ کرتے اور آگے بڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس اقدام کو ’حکمت عملی‘ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں افراد نے اکتوبر میں یہودیوں کے خلاف ایک ویڈیو بھی ریکارڈ کی، جس میں وہ داعش کے جھنڈے کے سامنے بیٹھے ہیں، جس سے حملے کے محرک کی عکاسی ہوتی ہے۔‘ دستاویزات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ دونوں افراد نے واقعے سے چند روز قبل رات کے وقت بونڈائی بیچ کا سفر بھی کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق بونڈائی بیچ پر زندگی کے آثار آہستہ آہستہ پلٹنا شروع ہو گئے ہیں، تاہم وہاں آنے والے زیادہ تر افراد خاموش دکھائی دیتے ہیں اور مرنے والوں کے یادگاری مقام پر پھول رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں اسلحہ رکھنے سے متعلق مجوزہ قوانین پر ووٹنگ کے لیے آج اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں اسلحے کی ملکیت پر مزید پابندیاں لگائی جائیں گی۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیو ساؤتھ ویلز کے پارلیمان میں ہونے والے اجلاس میں دہشت گردی سے متعلق اشیا کی نمائش پر پابندی اور مظاہروں کو محدود کرنے کے اقدامات سے متعلق نکات بھی شامل ہوں گے۔ آتشیں اسلحے کے بارے میں قانونی سازی پر بحث کے لیے بلایا گیا اجلاس دو روز جاری رہے گا اور نئے اقدامات کے تحت ایک شخص کے لیے اسلحہ رکھنے کی تعداد چار تک ہوگی جبکہ کسانوں یا دوسرے مخصوص گروپس کے لیے یہ تعداد 10 تک محدود ہوگی۔ آسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے پولیس کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اگر پولیس کے سامنے معقول جواز پیدا کیا جائے تو فی الوقت ملک میں آتشیں اسلحے کی ملکیت کی کوئی حد نہیں ہے اور اس وقت ریاست میں ایسے 50 سے زائد افراد موجود ہیں جو 100 سے زیادہ ہتھیار رکھتے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments