شامی انٹیلی جنس سروس کے نئے سربراہ انس خطاب نے اپنے عہدے پر تعیناتی کے بعد اپنے پہلے بیان میں اعلان کیا ہے کہ تمام شاخوں کو تحلیل کرنے کے بعد سکیورٹی ادارے کو دوبارہ تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شامی عوام پچھلی حکومت کی ناانصافی اور ظلم کا شکار ہو چکے ہیں۔ شام کے اخبار "الوطن" نے ان کے پہلے کے بیانات کا بھی حوالہ دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ تمام فرقوں اور طبقات سے تعلق رکھنے والے ہمارے قابل فخر لوگ سابق حکومت کی ناانصافیوں اور ظلم و ستم سے بہت زیادہ نقصان اٹھا چکے ہیں۔ سابق حکومت کی مختلف سکیورٹی سروسز نے زمین پر تباہی مچا دی تھی اور انہوں نے لوگوں کو مختلف سانحات سے گزارا تھا۔ شامی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ نے مزید کہا کہ اس حوالے سے صرف اللہ ہی کا شکر ہے کہ شام کا بابرکت انقلاب 13 سال کی قربانیوں کے بعد فتح یاب ہوگیا۔ اس دوران شام کے سپوتوں نے لگن، صبر اور استقامت کا نمونہ پیش کیا۔ گزشتہ منگل کو نئی حکومت کے ایک اجلاس کے دوران ایک معاہدہ طے پا گیا تھا جس میں تمام دھڑوں کو تحلیل کرنے اور انہیں وزارت دفاع کی چھتری میں ضم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے وضاحت کی ہے کہ یہ قدم عسکری ادارے کی تنظیم نو اور ملک میں فوجی اور سیکورٹی فیصلہ سازی کے اتحاد کو مضبوط بنانے کے فریم ورک کے تحت آتا ہے۔
Source: social media
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اپنا 'نام' تبدیل کر لیا
نیتن یاہو حکومت کے سابق وزیردفاع نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دیدیا
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے پولیس چیف اور انکے معاون شہید
جنوبی کوریا طیارہ حادثہ: سربراہ جیجو ایئر کے ملک چھوڑنے پر پابندی
تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت: چین نے 10 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں لگادیں
امریکہ کی ایران کے میزائل اور ڈرونز پروگرام پر نئی پابندیاں