سعودی عرب نے 2025 تک فلسطین کی ریاست کے لیے جاری حمایت کے حصے کے طور پر ایک نئی مالی ادائیگی فراہم کی ہے۔ یہ رقم تقریباً 30 ملین ڈالر کی ہے۔ یہ امداد فلسطینی وزیر خزانہ عمر بطار کو موصول ہوئی۔ امداد کی فراہمی عمان میں سعودی سفارت خانے میں وزیر بطار اور اردن میں سعودی سفارت خانے کے قائم مقام چارج ڈی افیئرز محمد بن حسن مؤنس کے درمیان ملاقات کے دوران کی گئی۔ وزیر خزانہ عمر بطار نے سعودی عرب کی مسلسل مالی اور سیاسی حمایت کی تعریف کی اور حالیہ اسرائیلی پالیسیوں کی روشنی میں فلسطین کی ریاست کو درپیش مالی بحران کے خاتمے میں اس کی اہمیت پر زور دیا۔ اپنی طرف سے مؤنس نے وضاحت کی کہ یہ فراہمی فلسطینی حکومت کی حمایت کرنے اور اسے اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے قابل بنانے کے لیے مملکت کے عزم کے دائرے میں آتی ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کی استقامت کو تقویت دینے اور معاشی اور انسانی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے ان کے مصائب کو دور کرنے میں اس امداد کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مملکت سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں تقریباً 5.3 بلین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔
Source: social media
امریکا میں گرین کارڈ ہولڈرز کیلئے نئی وارننگ
پانچ میں سے ایک افغان بھوک کا شکار ہے: اقوام متحدہ کا انتباہ
بد ترین منظرنامہ یہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی ممانعت سے متعلق معاہدے سے نکل جائے : ماکروں
غزہ: دو شیر خوار بچے غذائی قلت اور دودھ کی کمی کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے
امریکا کا فلسطینیوں کی امداد کیلیے اسرائیلی گروپ کو اربوں ڈالر دینے کا اعلان
چینی صدر کا برکس سربراہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آگئی
اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کی کرپشن کیسز کا ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد کر دی
چینی صدر کا برکس سربراہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آگئی
ہمیں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو گولیاں مارنے کا حکم ملا، اسرائیلی فوجیوں و افسران کا اعتراف
ایران پر حملے کا موازنہ ہیروشیما ناگاساکی پر ایٹمی حملوں سے کرنے پر ٹرمپ پر جاپان میں تنقید
پانچ میں سے ایک افغان بھوک کا شکار ہے: اقوام متحدہ کا انتباہ
پاکستان:دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، نو افراد جاں بحق
امریکا میں پیدا بچوں کی شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
اسرائیل کی ایک بار پھر جنوبی لبنان پر بمباری، ایک خاتون کی موت اور 20 افراد زخمی