International

ریپڈ سپورٹ فورسز نے زمزم پناہ گزین کیمپ میں 1000 شہریوں کو قتل کر دیا:اقوامِ متحدہ

ریپڈ سپورٹ فورسز نے زمزم پناہ گزین کیمپ میں 1000 شہریوں کو قتل کر دیا:اقوامِ متحدہ

اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کی ایک رپورٹ کے مطابق جمعرات کو بتایا گیا کہ اپریل میں دارفور کے علاقے (مغربی سوڈان) میں زمزم پناہ گزین کیمپ پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے قبضے کے دوران ایک ہزار سے زائد شہری ہلاک ہو گئے، جن میں سے تقریباً ایک تہائی کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے پھانسی دی گئی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے اسی ماہ زمزم کیمپ میں شہریوں کے ساتھ تشدد، اغوا، جنسی زیادتی اور ریپ کے واقعات بھی انجام دیے۔ اقوامِ متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے کمشنر، وولکر ٹورک نے رپورٹ کے ساتھ جاری بیان میں کہا:"شہریوں یا وہ افراد جو لڑائی میں حصہ نہیں لے سکتے، ان کا جان بوجھ کر قتل ایک جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے، جو کہ جان بوجھ کر قتل کے طور پر شمار ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 3 دسمبر کو انکشاف کیا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے شہریوں کو جان بوجھ کر قتل کیا، انہیں یرغمال بنایا، مساجد، اسکولز اور طبی کلینکس کو لوٹا اور تباہ کیا۔ یہ دعوے 29 افراد کی گواہیوں پر مبنی ہیں جن میں متاثرین کے اہل خانہ، گواہان اور صحافی شامل ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق اس حملے کے بعد تقریباً 400 ہزار شہری کیمپ چھوڑ کر بھاگ گئے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا کہ ان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرائم کے طور پر تحقیقات میں شامل کیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق 11 سے 13 اپریل کے درمیان ریپڈ سپورٹ فورسز نے کیمپ پر دھماکہ خیز مواد استعمال کیا اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں اندھا دھند فائرنگ کی۔مخیم زمزم، دارفور کے علاقے میں تقریباً نصف ملین مہاجرین کا گھر تھا جو ملک میں جاری جنگ کی وجہ سے بے گھر ہوئے تھے۔ ریپڈ سپورٹ فورسز نے 11 سے 13 اپریل کے دوران کیمپ پر قبضہ کیا۔زمزم کیمپ شہر الفاشر کے مضافات میں واقع ہے، جو اکتوبر میں ریپڈ سپورٹ کے قبضے میں چلا گیا تھا، جس کے بعد کم از کم 400 ہزار افراد بے گھر ہو گئے اور بیشتر 70 کلومیٹر مغرب میں طویل شہر میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جنگ اپنے تیسرے سال میں داخل ہو گئی ہے، جس سے دسوں ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے، جبکہ ملک کے بیشتر حصوں میں بھوک پھیل گئی ہے۔جنگ نے سوڈان کو مختلف علاقوں میں اثر و رسوخ کے زونز میں تقسیم کر دیا، جہاں فوج شمال اور مشرق پر قابض ہے، جبکہ ریپڈ سپورٹ فورسز زیادہ تر دارفور کے مغربی علاقے اور جنوبی حصوں پر کنٹرول رکھتی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments