امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ ختم کرانے کے لیے امریکہ کا مجوزہ منصوبہ یوکرین کے لیے ان کی ’حتمی پیشکش‘ نہیں ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کے اتحادی ممالک نے اس منصوبے کے بعض نکات پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔ سنیچر کے روز یورپ، کینیڈا اور جاپان کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ اس منصوبے میں ’منصفانہ اور پائیدار امن‘ کے لیے ضروری عناصر موجود ہیں لیکن سرحدوں میں تبدیلی اور یوکرین کی فوج پر پابندیوں جیسے نکات کے باعث اس میں مزید کام کی ضرورت ہے۔ اتوار کو برطانیہ، فرانس، جرمنی، امریکہ اور یوکرین کے سکیورٹی حکام کی جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ملاقات متوقع ہے۔ اس سے قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا تھا کہ امریکی دباؤ کے نتیجے میں یوکرین کو ایک ایسا منصوبہ قبول کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو ماسکو کے حق میں تصور کیا جا رہا ہے اور یہ صورت حال یوکرین کی تاریخ کے ’سب سے مشکل لمحات‘ میں سے ایک ہے۔ ٹرمپ نے یوکرین کو 27 نومبر تک 28 نکاتی منصوبہ قبول کرنے کی مہلت دی ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کہہ چکے ہیں کہ یہ مسودہ امن معاہدے کی بنیاد بن سکتا ہے۔ جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ موجودہ مسودہ ان کی جانب سے کیئو کے لیے آخری پیشکش ہے، تو انھوں نے جواب دیا: ’نہیں، یہ میری آخری پیشکش نہیں ہے۔‘ انھوں نے مزید کہا: ’کسی نہ کسی طریقے سے ہمیں یہ جنگ ختم کرنی ہے، اسی پر کام کر رہے ہیں۔‘ اتوار کے مذاکرات میں امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف شرکت کریں گے، جبکہ برطانیہ کی جانب سے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جوناتھن پاؤل شریک ہوں گے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے پھر ویٹو کردی