International

ٹرمپ کی حلف برداری کےبعد اسرائیل کا غزہ کی امداد کم کرنے کا فیصلہ

ٹرمپ کی حلف برداری کےبعد اسرائیل کا غزہ کی امداد کم کرنے کا فیصلہ

ایک اسرائیلی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل حماس کو وسائل سے محروم کرنے کی کوشش میں اس ماہ کے آخر میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد غزہ کے لیے انسانی امداد کو محدود کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیے جانے کا اشارہ سامنے آیا ہے جب جنگ سے تباہ حال غزہ میں لوگ پہلے بدترین حالات میں رہ رہے ہیں اور کئی مقامات پر انہیں قحط جیسے حالات کا سامنا ہے۔ اسرائیلی اہلکار نے مزید کہا کہ "انسانی امداد صحیح ہاتھوں تک نہیں پہنچ رہی ہے۔ بہت سے زیر غور آپشنز میں سے ایک آپشن غزہ کو فراہم کی جانے والی امداد مزید کم کرنا ہے‘‘۔ یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب امدادی تنظیموں نے مسلسل محصور پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی جانے والی انسانی امداد کی مقدار میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے غزہ میں قحط کے خطرے سے بار بار خبردار بھی کیا۔ اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور نے منگل کو ایک اپ ڈیٹ میں کہا تھا کہ دسمبر میں صرف 2,205 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جن میں تجارتی گاڑیاں اور ایندھن شامل نہیں تھے۔ اس کے برعکس اسرائیل نے اس تعداد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں داخل ہونے والی امداد کی کوئی حد نہیں ہے۔ ایک ماہ کے دوران 5000 سے زائد ٹرک داخل ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے حکام نے بتایا کہ جنگ سے پہلے غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکوں کی تعداد تقریباً 500 ٹرک یومیہ تھی یا ماہانہ 15000 ٹرک داخل ہو رہے تھے۔ سات اکتوبر سے اسرائیل حماس کو عسکری طور پر ختم کرنے کی کوشش میں غزہ میں جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن اس کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند امداد پر قبضہ کر کے حکمرانی کی اپنی صلاحیت کو برقرار رکھتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات سے ایک ماہ قبل اکتوبر میں بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیلی حکومت کو ایک مکتوب بھیجا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ 30 دنوں کے اندر غزہ میں انسانی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے کارروائی کرے ورنہ اسرائیل کے خلاف کارروائی کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔ مطالبات کی فہرست میں روزانہ کم از کم 350 ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دینا، جبکہ انسانی ہمدردی کے قافلوں اور نقل و حرکت کے بہاؤ اور سکیورٹی کو بڑھانے کے لیے جنگی وقفوں کے نفاذ پر بھی زور دیا گیا تھا۔ ٹرمپ کے الیکشن جیتنے اور آخری تاریخ گذرنے کے ایک ہفتہ بعد بائیڈن انتظامیہ نے کہا کہ اسرائیل نے امداد نہیں روکی، حالانکہ اسرائیل نے خط میں بیان کردہ اہم مطالبات نظرانداز کردیے تھے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments