نئی دہلی، 09 اگست : کانگریس نے کہا ہے کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کو ایوان کو غیر جانبداری سے چلانا چاہئے لیکن ان کا رویہ متعصبانہ ہے اور حکومت بھی آمرانہ ہے۔ کانگریس قائدین اجے ماکن اور پرمود تیواری نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کو اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔ اپوزیشن کو وہ اہمیت نہیں مل رہی جو اسے ایوان میں ملنی چاہیے اور اس کی آواز کو دبایا جا رہا ہے تو جمہوریت کیسے بچے گی۔ مسٹر تیواری نے کہا کہ جب بھی حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے قائدین ایوان میں اپنے خیالات پیش کرنا چاہتے ہیں تو انہیں خصوصی ترجیح ملتی ہے لیکن کچھ عرصے سے محسوس ہورہا ہے کہ ایسا نہیں ہورہا ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے پاس پانچ دہائیوں کا پارلیمانی تجربہ ہے اور اچانک ایوان میں ان کا مائیک بند ہو گیا۔ وہ اپنے خیالات کا اظہار کرنے سے قاصر ہے اور انہیں بولنے سے روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں بولنے سے روکنا ملک کے 140 کروڑ عوام کی آواز کو دبانا ہے۔ انہوں نے حکمراں پارٹی کے گھنشیام تیواری کا نام لیا اور کہا کہ وہ ایوان میں جس طرح کی زبان بول رہے ہیں وہ غیر مہذب ہے۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ نے باہر معافی مانگ لی ہے۔ مسٹر تیواری نے کہا کہ پارٹی نے ایوان میں استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے اور پارٹی اس بارے میں حکومت کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔ قائد حزب اختلاف کو وہ توجہ نہیں مل رہی جس کے وہ حقدار ہیں اور انہیں اس طرح روکنا ناانصافی ہے۔
Source: uni news
جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کے لئے چناوی مہم اختتام
ہم دفعہ 370 کی بحالی کے لئے دوبارہ عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
ہندستان نے ایران کے سپریم لیڈر کے ریمارکس کی مذمت کی
عام آدمی پارٹی کی پی اے سی میٹنگ میں نئے وزیر اعلیٰ کے حوالے سے بات چیت ہوئی
منڈی کی مسجد میں مسلم برادری نے خود ہی غیر قانونی تعمیر کو توڑا
ہندستان میں ہنر کا احترام نہیں: راہل
تین بنگلہ دیشی صحافیوں سمیت چار افراد ہندستان میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران حراست میں
پونچھ کے جنگلی علاقے میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری
بہرائچ میں بھیڑیوں کے دہشت ہنوز جاری، پھر معصوم کو بنایا اپنا نشانہ
اقتدار کے لالچی لوگ ہندستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے پر تلے ہوئے ہیں: مودی