International

پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری، بچوں سمیت 17 بے گھر فلسطینی قتل متعدد زخمی

پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری، بچوں سمیت 17 بے گھر فلسطینی قتل متعدد زخمی

غزہ میں شہری دفاع سے متعلق ادارے نے منگل کے روز بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں پناہ گزین کیمپ میں پناہ لیے ہوئے 17 بے گھر فلسطینیوں کو بمباری کر کے قتل کر دیا ہے۔ بمباری کا یہ وحشیانہ واقعہ غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں پیش آیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان ہلاکتوں کے بعد موقف اختیار کیا ہے کہ اس نے حماس کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو ٹارگیٹ کیا تھا۔ فلسطینی شہری دفاع کی ٹیم نے اسرائیلی بمباری کے بعد 17 لاشیں تباہ شدہ کیمپ سے نکالی ہیں۔ ان 17 میں بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ جبکہ بہت سے لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ اسی بمباری کے دوران عبدالھادی کے خاندان کے افراد بھی تین منزلہ عمارت کے بمباری کی زد میں آنے سے ہلاک ہوئے ہیں۔ اس عمارت پر اسرائیلی فوج نے میزائل فائر کیے تھے۔ شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان کے مطابق اسی طرح اسرائیلی جنگی طیاروں نے البریج پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا ہے۔ ترجمان باسل نے بتایا ہے کیمپ پر کی گئی بمباری سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو نصیرات کے العودہ ہسپتال اور دیر البلاح الاقصیٰ شہدا منتقل کیا گیا۔ العودہ ہسپتال نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے۔ دریں اثنا اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں بھی بمباری جاری رکھی۔ یجبالیہ میں میں بمباری کا تازہ سلسلہ تیسرے روز سے چل رہا ہے۔ جبالیہ میں اسرائیلی فوج نے زمینی حملہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے لگ بھگ 20 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے جبالیہ اتوار کے روز کہا تھا ' فوج نے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ کیونکہ معلوم ہوا ہے القسام بریگیڈ دوبارہ منظم ہو رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ایک اور بیان کے مطابق حماس کے تین ایسے جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے جن کے بارے میں فوج کا دعوٰی ہے کہ انہوں نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں حصہ لیا تھا۔ فوجی بیان کے مطاب یہ تین ہلاکتیں ایک سکول پر بمباری کے دوران 30 ستمبر کو کی گئی تھیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments