International

پاکستانی عیسائی شخص کی توہینِ مذہب کے جرم میں سزائے موت

پاکستانی عیسائی شخص کی توہینِ مذہب کے جرم میں سزائے موت

پاکستان کے شہر جڑانوالہ میں توہین مذہب کا ملزم ایک مسیحی شخص انسدادِ دہشت گردی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزائے موت کے خلاف اپیل کرے گا، یہ بات ملزم کے وکیل نے بتائی۔ چھتیس سالہ شخص کو ان الزامات پر توہین مذہب کا مرتکب قرار دیا گیا تھا کہ اس نے قرآنِ پاک کی بے حرمتی کی تھی۔ اسی الزام کی بنا پر 2023 میں ایک عیسائی محلے پر حملوں کو ہوا ملی جن میں سینکڑوں مکانات اور گرجا گھروں کو نذرِ آتش کر دیا گیا اور ہزاروں لوگ اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ جمعہ کی رات سنائے گئے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے ملزم کے وکیل اکمل بھٹی نے رائٹرز کو بتایا، "ہم اس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔" پاکستان میں توہینِ مذہب کی سزا موت ہے۔ ریاست نے اس کے لیے کسی کو پھانسی نہیں دی لیکن مشتعل ہجوم کے ہاتھوں متعدد ملزمان قتل ہو چکے ہیں۔ جمعہ کے روز جنوبی ساحلی شہر کراچی میں 100-200 افراد کے ہجوم نے اینٹوں اور لاٹھیوں سے مار مار کر ایک کار ورکشاپ کے 47 سالہ احمدی مالک کو ہلاک کر دیا۔ احمدی ایک اقلیتی گروہ ہیں جنہیں اپنے گمراہ عقائد کی وجہ سے پاکستان میں حملوں کا سامنا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments