ٹونی بلیئر غزہ امن بورڈ کی شارٹ لسٹ سے خارج ہو گئے۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ برطانیہ کے سابق لیبر وزیر اعظم کو عرب اور مسلم ممالک کے اعتراضات پر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے میں غزہ کے نگران بورڈ سے نکال دیا گیا ہے۔ بلیئر، 2003 میں عراق پر امریکی قیادت میں حملے کے کلیدی معماروں میں سے ایک کے طور پر اپنے کردار کے لیے جانے جاتے ہیں۔ عرب خطے میں انہیں شکوک و شبہات اور عدم اعتماد کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ پہلے بتایا گیا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی کی عبوری انتظامیہ میں مرکزی کردار ادا کرنے کے لیے پردے کے پیچھے مہم چلا رہے تھے۔ اخبار کے حوالے سے ایک گمنام ذریعے نے کہا کہ "امکان ہے” بلیئر غزہ میں اب بھی کوئی کردار ادا کریں گے کیونکہ وہ امریکا اور اسرائیل کو پسند کرتے ہیں۔ ان کے دفتر نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا لیکن فنانشل ٹائمز نے اپنے قریبی شخص کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بورڈ میں شامل نہیں ہوں گے۔ امریکی حمایت یافتہ غزہ جنگ بندی کا خاکہ ایک نام نہاد "بورڈ آف پیس” کا تصور فراہم کرتا ہے جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے جو انکلیو میں تعمیر نو کی کوششوں کا فریم ورک ترتیب دے گا۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ