غزہ میں قید امریکی-اسرائیلی دوہری شہریت کے حامل قیدی کے والد نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کا 21 سالہ بیٹا اب بھی زندہ ہے جبکہ حماس نے کہا کہ وہ اس کے حالات کے بارے میں نہیں بتا سکتی۔ آدی الیگزینڈر کے بیٹے ایڈن کو جب سات اکتوبر 2023 کو اغوا کیا گیا تو وہ اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دے رہا تھا۔ انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بقیہ مردہ اور زندہ قیدیوں کو رہا کروانے کے لیے براہِ راست مذاکرات کرے جنہیں سات اکتوبر کے مہلک حملے کے دوران اغوا کیا گیا تھا۔ والد نے ہفتے کے روز ایک انٹرویو میں کہا، "میرے خیال میں ہمیں ان سے دوبارہ براہِ راست مذاکرات کرنے اور دیکھنا چاہیے کہ میرے بیٹے، چار امریکی ہلاک شدہ قیدیوں اور باقی تمام کے بارے میں کیا کیا جا سکتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "لگتا ہے کہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، سب کچھ پھنس گیا ہے اور ہم ایک سال پہلے کی پوزیشن پر واپس آ گئے ہیں۔ یہ واقعی تشویشناک ہے۔" حماس نے اس سے قبل ایڈن الیگزینڈر کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ فلسطینی گروپ کے ہاتھوں زندہ بچ جانے والا آخری امریکی قیدی ہے۔ اس کے علاوہ چار دیگر امریکیوں کی لاشیں بھی حماس کے پاس ہیں۔ حماس نے ہفتے کے روز کہا کہ اسے مذکورہ قیدی کے بارے میں معلومات نہیں تھیں کیونکہ اس کا پہرے دار محافظ ہلاک ہو گیا تھا۔ رائٹرز حماس کے دعوے کی تصدیق نہیں کر سکا۔ اغوا کے وقت ایڈن الیگزینڈر کی عمر 19 سال تھی۔ دوہری شہریت کے حامل ایڈن نے نیو جرسی میں پرورش پائی۔ ان کے والد نے کہا کہ ان کا بیٹا ایک "پورا امریکی بچہ اور زبردست کھلاڑی تھا۔ بہت محبت کرنے والا تھا جو "غلط وقت پر غلط جگہ پر" تھا۔ حماس نے حال ہی میں ایک نامعلوم ویڈیو جاری کی ہے جو مبینہ طور پر ایڈن کی ہے۔ اس کے والد آدی نے کہا، "وہ ہمیں بہت خوفزدہ لگ رہا تھا - وہ بس ایک ہولناک ویڈیو تھی۔" بین الاقوامی قانون کے گروپوں اور انسانی حقوق کے ماہرین کے مطابق تعریف کے لحاظ سے ایک قیدی کی ویڈیو جبر کے تحت بنائی جاتی ہے اور اس میں شامل بیانات عموماً زبردستی لیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ابھی اپنے بیٹے سے بات کر سکتے ہوں تو وہ کہیں گے، "بس یقین رکھو۔ تم جانتے ہو، کوئی تمہیں نہیں بھولا۔ یقیناً تمہارے والدین تمہیں نہیں بھولے اور ہر کوئی امریکہ میں اعلیٰ ترین سطح پر تمہاری رہائی کے لیے لڑ رہا ہے اور یقیناً اسرائیل میں بھی۔" امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے ایڈن الیگزینڈر کی حیثیت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن اس بات کا اعادہ کیا کہ حماس کو فوری طور پر انہیں اور باقی تمام یرغمالیوں کو رہا کر دینا چاہیے اور یہ کہ حماس "جنگ اور دشمنی کے دوبارہ شروع ہونے کی مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔"
Source: social media
اسرائیلی فوج: شام کے اہم مقامات پر ہمارا کنٹرول ہے
'دونوں ترقی کریں گے، دولت کمائیں گے' ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کیلئے پر اُمید
یمن کے دارالحکومت صنعا میں امریکی فضائی حملے، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی
امریکا کے ساتھ اختلافات حل کرنے والے فریقین کا احترام ہے، چین
سعودی سائنسدانوں نے بحیرہ احمر کی مرجان کی چٹانوں میں غیر متوقع ماحولیاتی نظام دریافت کرلی
ایسٹر جنگ بندی کے خاتمے کے فوراً بعد روس نے ڈرونز سے متعدد یوکرینی شہروں کو نشانہ بنایا: یوکرین کا دعویٰ
اسرائیل اور فرانس کے بیچ سرد جنگ شروع،27ارکان پارلیمنٹ اور مقامی رہنماؤں کا وزیرہ عین وقت پرکیا منسوخ
حج 2025؛ شدید گرمی اور لُو سے بچنے کیلیے انتظامات مکمل؛ خصوصی ہدایات جاری
جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
غزہ پر اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ حملوں میں آج مزید 39 فلسطینی شہید
غزہ میں قید اسرائیلیوں کی واپسی حکومت کا سب سے اہم ہدف نہیں: اسرائیلی وزیر کا اعتراف
نیتن یاہو کی اپنے بیٹے کی مہندی پارٹی میں شرکت، ویڈیو نے تنازع پیدا کردیا
پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد ویٹیکن میں کیا کچھ ہوگا اور نئے پوپ کا انتخاب کیسے کیا جائے گا؟
کسٹم ٹیرف لڑائی: چینی ایئر لائن کیلئے بنایا گیا طیارہ بوئنگ کمپنی کو واپس