International

نیتن یاہو کا اپنے فوجی سکریٹری کو 'موساد' کا سربراہ بنانے کا ارادہ،فیصلےنےشدید بحث چھیڑ دی

نیتن یاہو کا اپنے فوجی سکریٹری کو 'موساد' کا سربراہ بنانے کا ارادہ،فیصلےنےشدید بحث چھیڑ دی

اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو اپنے فوجی سکریٹری میجر جنرل رومان گوفمان کو انٹیلی جنس ایجنسی "موساد" کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس فیصلے کو آئندہ بدھ کے روز اعلیٰ عہدوں پر تقرریوں کے لیے قائم مشاورتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ سرکاری بیان کے مطابق گوفمان نے اسرائیلی فوج میں کئی عملیاتی اور ذمے دارانہ منصبوں پر کام کیا ہے۔ ان میں بکتر بند یونٹ میں بطور جنگجو اور کمانڈر، بریگیڈ 7 کی 75ویں بٹالین کے کمانڈر اور ڈویژن 36 (گاش) میں خصوصی آپریشنز کے افسر کے فرائض شامل ہیں۔ وہ بریگیڈ "عتصیون" اور بریگیڈ 7 کی قیادت بھی کر چکے ہیں، بٹالین 210 "هاباشين" کی کمان سنبھال چکے ہیں، زمینی تربیتی مرکز کے سربراہ رہے اور سرکاری کارروائیوں کے ہیڈکوارٹرز کے سربراہ بھی رہے۔ ان سب کے بعد وہ وہ وزیرِ اعظم کے فوجی سیکریٹری کے منصب تک پہنچے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ میجر جنرل گوفمان "اعلیٰ درجے کی صلاحیت رکھنے والے افسر ہیں، اور انہوں نے جنگ کے دوران بطور فوجی سکریٹری غیر معمولی پیشہ ورانہ صلاحیتیں ثابت کیں، وہ تمام انٹیلی جنس اداروں، خصوصاً موساد کے ساتھ مستقل رابطے میں رہے۔" نیتن یاہو کے مطابق گوفمان نے "تخلیقی صلاحیت، پہل، حکمت عملی اور دشمن کے بارے میں گہرے علم" کا مظاہرہ کیا، ساتھ ہی مکمل رازداری برقرار رکھی۔ البتہ یہ فیصلہ خاموشی سے نہیں گزرا کیونکہ اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق اس اعلان نے موساد کے اندر اور ادارے کے سابق اعلیٰ حکام کے درمیان شدید تنقید بھڑکا دی ہے۔ ان حکام کا کہنا ہے کہ گوفمان کے پاس انٹیلی جنس پس منظر کی کمی ہے اور انہیں تنظیمی سطح کے انتظامی امور کا کوئی تجربہ نہیں۔ اگر اعلیٰ عہدوں کی مشاورتی کمیٹی ... جس کی سربراہی سابق چیف جسٹس آشر گرونیس کر رہے ہیں ... اس تقرر کی منظوری دے دیتی ہے، تو یہ نیتن یاہو کے دور میں انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ کے طور پر دوسرے فوجی افسر کا تقرر ہو گا۔ اس سے قبل ریٹائرڈ میجر جنرل ڈیوڈ زینی کو داخلہ سکیورٹی ادارے "شاباک" کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ یہ فیصلہ سیاسی تنازع کا باعث بنا اور معاملہ سپریم کورٹ پہنچا۔ منظوری کی صورت میں میجر جنرل گوفمان موجودہ موساد سربراہ دِدی برنیع کی جگہ لیں گے، جو جون 2021 سے اس عہدے پر فائز ہیں۔ موساد کے سربراہ کی قانونی مدت چار سال ہوتی ہے جس میں وزیرِ اعظم کے فیصلے سے ایک سال کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ برنیع اپنی بنیادی مدت پوری کر چکے ہیں اور اس وقت توسیع کے تحت کام کر رہے ہیں، جبکہ حتمی سرکاری فیصلے کا انتظار ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی سکیورٹی اداروں کے اندرونی اندازوں کے مطابق نیتن یاہو، خاص طور پر لبنان اور ایران کے معاملات میں برنیع کی کارکردگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، لیکن توسیع یافتہ مدت کے اختتام کے قریب وہ ادارے کی قیادت میں تبدیلی لانے کے خواہاں بھی ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments