نیو یارک کے نو منتخب اور نوجوان میئر ظہران ممدانی جنہیں یکم جنوری کو اپنے عہدے کو باقاعدہ طور پر سنبھالنا ہے۔ ان دنوں اپنی ٹیم کی سلیکشن اور تیاری کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔ تاہم جمعرات کے روز ان کی نئی تعینات کردہ ٹیم ممبر نے اس وقت استعفیٰ دے دیا جب اس کی ماضی میں سوشل میڈیا پر یہود مخالف پوسٹوں کا ایشو ایک بار پھر سامنے آگیا۔ ظہران ممدانی کے نومبر میں میئر منتخب ہونے کے بعد یہ اب ان کے لیے ایک اور دھچکا ثابت ہوا ہے۔ خود میئر ظہران ممدانی پر بھی الزام لگایا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران فلسطینیوں کے کاز کی حمایت کی تھی۔ اب وہ اپنے میئرشپ کے عہدے کو باقاعدہ سنبھالنے سے پہلے بڑی سوچ بچار کے ساتھ اپنی ٹیم کی تشکیل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ کیتھرین المونٹے دا کوسٹا کو نومنتخب میئر ممدانی نے حال ہی میں ذمہ داری تھی۔ تاہم انہوں نے 2011 میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹوئٹر' پر یہودیوں کے بارے میں ایک بیان دیا تھا جسے 'این بی سی' ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے۔ کیتھرین جنہیں ممدانی نے تعینات کیا تھا بدھ کے روز ایک تقریب کے دوران ان کے ساتھ نظر آئیں۔ جبکہ سہ پہر کے بعد انہوں نے معذرت کی اور اپنے ماضی کے بیان پر سخت افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نو منتخب میئر سے بات کی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ان بیانات سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملتا کہ میں کون ہوں۔ میں یہودی بچوں کی ماں ہونے کے ناطے اس معاملے میں سخت غمزدہ ہوں کہ میرے ان لفظوں سے بعض لوگ غمزدہ ہوئے ہیں۔ اس وجہ سے میرے کام کو بھی نقصان ہوگا جو میرے ذمے کیا گیا ہے۔ لہذا میں اپنا استعفیٰ پیش کرتی ہوں۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ