اسرائیلی فوج نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ لازمی خدمت انجام دینے والے تمام فوجیوں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی نگرانی شروع کرے گی اور ان کی پوسٹوں پر نظر رکھے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ آن لائن کسی حساس معلومات کو ظاہر نہ کریں۔ بدھ کے روز اسرائیلی آرمی ریڈیو نے بتایا کہ فوج نے رواں ہفتے کے آغاز میں انکشاف کیا کہ حماس تنظیم نے 7 اکتوبر سے پہلے کس طرح اسرائیلی فوجیوں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں اور ان کے برسوں پر مشتمل آن لائن رویّے سے معلومات جمع کر کے ایک بڑا خفیہ معلوماتی ڈھانچہ تیار کر لیا تھا۔ اس صورت حال کے پیشِ نظر، فوج نے اس رجحان کو روکنے کے لیے ایک بڑی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک نیا تکنیکی نظام تیار کیا گیا ہے جسے "مورفئیس" کہا جاتا ہے، اور جو مصنوعی ذہانت پر مبنی ہے۔ یہ نظام فوجیوں کے تمام عوامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گا اور ان کی طرف سے پوسٹ کی جانے والی ہر چیز جس میں متن، تصاویر اور وڈیوز شامل ہیں، ان کا جائزہ لے گا۔ رپورٹ کے مطابق یہ نظام مصنوعی ذہانت کے ذریعے مواد کا تجزیہ کرے گا اور یہ طے کرے گا کہ آیا کسی پوسٹ میں حساس معلومات جیسے فوجی اڈوں کے محلِ وقوع، عسکری تنصیبات، خفیہ ہتھیار یا اس نوعیت کی دیگر تفصیلات ظاہر ہو رہی ہیں۔ ضرورت پڑنے پر معاملہ اطلاعاتی تحفظ کے حکام کو بھیج دیا جائے گا۔ اگر کوئی فوجی ایسی پوسٹ شیئر کرے جو قواعدِ امن و امان یا حساس معلومات کی خلاف ورزی کرے، تو اسے خود کار پیغام موصول ہو گا جس میں بتایا جائے گا کہ اس نے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے اور اس سے پوسٹ حذف کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ سنگین معاملات میں اسے سکیورٹی افسر کی جانب سے براہِ راست کال بھی موصول ہوسکتی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس نظام کو جلد قانونی منظوری ملنے کی توقع ہے اور یہ دسمبر کے آغاز میں کام شروع کر دے گا۔ تاہم اس کے لیے دو پابندیاں ہوں گی : یہ صرف فوجیوں کے عوامی اور کھلے اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گا، نجی اکاؤنٹس تک رسائی نہیں ہو گی۔ اسرائیلی فوجیوں کے تقریباً 1 لاکھ 70 ہزار عوامی اکاؤنٹس موجود ہیں۔ یہ اضافی فورس کے اہل کاروں کی نگرانی نہیں کرے گا کیونکہ وہ عام شہری سمجھے جاتے ہیں اور ان پر نگرانی کے قانونی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا ماننا ہے کہ یہ قدم حساس معلومات کے تحفظ اور 7 اکتوبر سے پہلے کی طرح کے معلوماتی افشا کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ گذشتہ چار مہینوں کے دوران اس نظام کا تجرباتی ورژن چلایا گیا، جس میں 45 ہزار فوجیوں کے اکاؤنٹس کی نگرانی کی گئی۔ فوجی ذرائع کے مطابق اس دوران ہزاروں ایسے معاملات سامنے آئے جن کی نشان دہی نظام نے خود کی، اور بعد میں اطلاعاتی تحفظ کے اہل کاروں نے فوجیوں سے رابطہ کرکے متعلقہ پوسٹس حذف کروائیں۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور