International

’میرے پاس عوام اور بنگلہ دیش کے مستقبل کے لیے ایک منصوبہ ہے‘، عظیم الشان ریلی سے طارق رحمن کا خطاب

’میرے پاس عوام اور بنگلہ دیش کے مستقبل کے لیے ایک منصوبہ ہے‘، عظیم الشان ریلی سے طارق رحمن کا خطاب

بنگلہ دیش میں کشیدہ حالات کے درمیان ’بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی‘ (بی این پی) کے کارگزار صدر طارق رحمن آج 17 سالوں بعد لندن سے ڈھاکہ پہنچے، جہاں پارٹی کارکنان اور حامیوں نے ان کا زوردار استقبال کیا۔ بعد ازاں انھوں نے ڈھاکہ میں ایک تاریخی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا مستقبل اب نوجوان نسل کے ہاتھوں میں ہے۔ طارق رحمن نے اپنی تقریر میں نہ صرف شیخ حسینہ حکومت کی تنقید کی، بلکہ عثمان ہادی کا بھی ذکر کیا جنھیں گزشتہ 12 دسمبر کو گولی مار دی گئی تھی اور 18 دسمبر کو وہ ابدی نیند سو گئے تھے۔ لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے طارق رحمن نے کہا کہ ’’15 سال کی حکومت (شیخ حسینہ کے دور) میں کوئی بھی کھل کر کچھ نہیں کہہ سکا۔ 2024 کی تحریک کے لیڈر عثمان ہادی کا قتل کر دیا گیا، جو ایک بہادر لیڈر تھے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس ملک کی قیادت اب نوجوان نسل سنبھالے گی۔ ہم بنگلہ دیش میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔ مارٹن لوتھر کنگ نے کہا تھا ’آئی ہیو اے ڈریم‘ (میرے پاس ایک خواب ہے)۔ آج میں کہنا چاہتا ہوں کہ میرے پاس ایک منصوبہ ہے۔ اپنے ملک کے لوگوں کے لیے اور اپنے ملک کے مستقبل کے لیے۔‘‘ بی این پی لیڈر اور خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمن نے تاریخی اور عظیم الشان ریلی سے خطاب کا آغاز اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، جن کے رحم و کرم سے اپنے مادر وطن میں واپس لوٹ سکا۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’یہ وہی زمین ہے جسے 1971 میں بڑی قربانیوں کے بعد آزادی ملی تھی۔ اسی طرح کی ایک تحریک 2024 میں بھی دیکھنے کو ملی، جب 5 اگست کو لوگوں نے ملک کی سالمیت کی حفاظت کے لیے کھڑے ہو کر جدوجہد کی۔‘‘ انھوں نے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج وقت ہے کہ ہم سب متحد ہوں۔ مسلم، عیسائی، بودھ اور ہندو سبھی مل کر یہاں رہتے ہیں، ہمیں مل کر ایک نیا بنگلہ دیش بنانا ہے۔‘‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments