International

میگزین "دی اکنامسٹ" نے شام کو سال 2025 کا ملک قرار دے دیا

میگزین "دی اکنامسٹ" نے شام کو سال 2025 کا ملک قرار دے دیا

برطانوی جریدہ "دی اکنامسٹ نے شام کو اپنی سالانہ رپورٹ میں "سال 2025 کا ملک" قرار دے دیا، جو وہ 2013 سے ہر سال شائع کرتا ہے۔ جریدے کے مطابق یہ اعزاز سب سے طاقتور یا سب سے امیر ممالک کو نہیں دیا جاتا، بلکہ ان ممالک کو دیا جاتا ہے جو ایک سال کے دوران سیاسی، اقتصادی یا سماجی سطح پر نمایاں بہتری دکھائیں۔ رپورٹ کے مطابق شام کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ 2025 میں ملک نے بڑی تبدیلی دیکھی، خاص طور پر 8 دسمبر 2024 کو بشار الاسد کے نظام کے سقوط کے بعد۔ جریدے کے مطابق شام نے ایک ایسے ملک سے قدم بڑھایا جہاں لوگ خوف، جبر، گرفتاریاں اور تشدد میں زندگی گزار رہے تھے اور اب وہ زیادہ سیاسی اور سماجی آزادی، کم خوف، نسبتی طور پر بہتر سیکورٹی اور بہتر سماجی حالات کی جانب گامزن ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 2025 کے دوران شام نے اپنی ڈپلومیٹک موجودگی کو جزوی طور پر بحال کیا اور بین الاقوامی تنہائی کے سالوں کا خاتمہ کیا، جبکہ جنگ اور تباہی کے بعد سماجی بحالی کے ابتدائی مثبت آثار بھی سامنے آئے۔ شام کی اس "ڈرامائی" تبدیلی کے باوجود بڑے چیلنجز موجود ہیں، جیسے مذہبی انتقام کے خطرات اور دہشت گردی کی واپسی کے امکانات، لیکن جریدے کے مطابق یہ تبدیلی شام کو اس سال کے لیے اس لقب کا مستحق بناتی ہے۔ دی اکانومسٹ نے اس تبدیلی کا موازنہ ان ممالک سے کیا جو پہلے یہ لقب جیت چکے ہیں، جیسے:کولمبیا (اپنی خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے)یوکرین (مضبوطی کے لیے)ملاوی (جمہوری ترقی کے لیے)لیکن شام میں صرف ایک سال میں ہونے والی مثبت تبدیلی کی شدت خاص طور پر قابلِ ذکر ہے۔ جریدے نے رپورٹ کا اختتام احتیاطی امید کے ساتھ یہ کہتے ہوئے کیاکہ شام کے سامنے ابھی بھی طویل راستہ ہے، لیکن 2025 میں آزادی اور تحفظ میں نمایاں بہتری نے اسے واقعی "سال 2025 کا ملک" بنانے کے لیے مستحق قرار دیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments