فیس بک کی سرپرست کمپنی میٹا نے ملائیشین وزیرِ اعظم انورابراہیم کی اسماعیل ہنیہ کے قتل سے متعلق پوسٹ ہٹا دی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک پوسٹ ہٹانے پر ملائیشین وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے میٹا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میٹا بزدلی کا مظاہرہ بند کرے۔ وزیر مواصلات نے کہا کہ میٹا سے وزیرِ اعظم کی فیس بک پوسٹ ہٹانے کی وضاحت طلب کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہٹائی گئی پوسٹ انور ابراہیم کی حماس اہلکار سے ایک تعزیتی کال تھی، ملائیشین وزیرِ اعظم نے مئی میں قطر میں اسماعیل ہنیہ سے ملاقات بھی کی تھی۔ انور ابراہیم کے حماس کی سیاسی قیادت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، میٹا نے فلسطینی گروپ حماس کو ایک ’خطرناک تنظیم‘ قرار دیا ہوا ہے اور حماس کی تعریف کرنے والے مواد پر پابندی بھی لگائی ہوئی ہے۔
Source: Social Media
انروا ’ناگزیر‘ ہے، اس کا کوئی متبادل نہیں: سربراہ اقوامِ متحدہ
اسرائیل کا 'انروا' پر پابندی کا فیصلہ تباہ کن اور شرم ناک ہے : آئرلینڈ حکومت
فلسطین اور لبنان میں انسانی بحران ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکا: سعودی نائب وزیر خارجہ
انروا پر اسرائیلی پابندی کے خلاف جرمنی بھی بول اٹھا
اسرائیل کی لبنان کے مشرقی علاقے میں بمباری، خواتین اور بچوں سمیت 60 شہید
اسرائیل نے لبنانی قصبوں کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا، سیٹلائٹ تصاویر سے آشکار
سابق وزیرِ اعظم ملائیشیا مہاتیر محمد طبیعت بہتر ہونے پر اسپتال سے ڈسچارج
حزب اللّٰہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کون ہیں؟
ایران اپنے فوجی بجٹ میں تقریباً 200 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتا ہے: حکومتی ترجمان
غزہ: بیت لاھیا میں 5 منزلہ عمارت پر اسرائیلی بمباری، 93 فلسطینی شہید
ٹیلی ویژن نہیں صرف ریڈیوچلے گا: طالبان کا نیا فیصلہ
شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کے کیپٹن سمیت 4 اہلکار ہلاک
انروا پر اسرائیلی پابندی غزہ کے بچوں کے قتل عام کا نیا طریقہ ہے: یونیسیف
پینٹاگون کے میزائلوں کا ذخیرہ ختم ہو رہا ہے، کیا اس کا اسرائیل سے کوئی تعلق ہے ؟