International

ہمیں اندرونی سیاسی قتل و غارت کا سامنا کرنا پڑ سکتا: اسرائیلی اپوزیشن رہنما کا انتباہ

ہمیں اندرونی سیاسی قتل و غارت کا سامنا کرنا پڑ سکتا: اسرائیلی اپوزیشن رہنما کا انتباہ

اسرائیلی حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے خبردار کیا ہے کہ جاری اشتعال انگیزی کے نتیجے میں اسرائیل کے اندر ایک تباہی شروع ہو جائے گی ۔ انہوں نے شاباک کے سربراہ رونن بار کو ان چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ اتوار کو دئے گئے بیانات میں یائر لاپڈ نے کہا کہ رونن بار کو اپنی ناکامیوں کی وجہ سے 7 اکتوبر 2023 کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔ سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ہم تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اس بار یہ تباہی اندر سے آئے گی۔ انہوں نے داخلی سیاسی قتل کے بڑھتے ہوئے خطرات سے بھی خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ رونن بار ایسی دھمکیاں وصول کرنے والوں میں سب سے آگے ہیں۔ یائر لاپڈ نے مزید کہا 7 اکتوبر سے اقتدار میں رہنے والی جماعتیں تشدد کے ماحول کو ہوا دینے والی اشتعال انگیزی کی ذمہ دار ہیں۔ دریں اثنا انہوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو نے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی حکومت کے وزرا کو خاموش کرائیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس وقت شن بیٹ کو ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مکمل طاقت اور اختیار دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والی تباہی نہ صرف بیرونی خطرات بلکہ اندرونی اشتعال کا نتیجہ بھی ہو گی۔ انہوں نے کہا ہم اس وقت ک بیرونی خطرات سے نمٹنے کے قابل نہیں ہوں گے جب تک کہ ہماری اندرونی صورتحال ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہے گی۔ واضح رہے اسرائیلی حکومت نے 21 مارچ کو رونن بار کو برطرف کرنے کا اس وقت فیصلہ کیا تھا جب نیتن یاہو نے ذاتی اور پیشہ ورانہ اعتماد کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی برطرفی پر اصرار کیا تھا۔ اس پر اپوزیشن اور این جی اوز نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی۔ برطرفی کے فیصلے پر نیتن یاہو کے خلاف تل ابیب میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ بہت سے مظاہرین نے ان پر یکطرفہ فیصلے کرنے کا الزام لگایا۔ 8 اپریل کو سپریم کورٹ نے بار کی برطرفی کو منجمد کر دیا اور حکم دیا کہ وہ بعد میں فیصلہ آنے تک اپنے عہدے پر رہیں۔ دوسری طرف اسرائیلی یرغمالیوں کا مسئلہ نیتن یاہو پر دباؤ ڈال رہا ہے۔ غزہ کی پٹی کے اندر موجود زندہ یرغمالیوں کے اہل خانہ بار بار احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments