International

موساد نے دوحہ حملے سے کیوں انکار کیا تھا؟ امریکی میڈیا کا ہوشربا انکشاف

موساد نے دوحہ حملے سے کیوں انکار کیا تھا؟ امریکی میڈیا کا ہوشربا انکشاف

تل ابیب: موساد نے اسرائیل کے قطر کے دار الحکومت دوحہ میں حماس کے اعلیٰ رہنماؤں پر زمینی کارروائی سے انکار کردیا تھا اور موساد ایجنسی اس کارروائی کے پیچھے نہیں تھی۔ امریکی اخبار کے مطابق اسرائیلی انٹیلجنس موساد، اسرائیلی آرمی چیف اور دیگر حکام نے قطر پر حملے کی مخالفت کی تھی، موساد نے دوحہ میں حماس کے رہنما کیخلاف زمینی کارروائی کرنے سے انکار کیا جس کے بعد نیتن یاہو نے فضائی آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ امریکی اخبار کے مطابق موساد سمیت دیگر اداروں نے دوحہ میں حملہ نہ کرنے کی تجویز دی، موساد کا کہنا تھا حملے سے مذاکرات اور قطر کیساتھ تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے لیکن اسرائیلی وزیردفاع کاٹز نے حملے کی حمایت کی اور انہوں نے شین بیت جو مقامی سطح پر سیکیورٹی دیکھتی ہے اس کیساتھ مل کر فضائی حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق نت زان جو اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کر رہے تھے انہیں بھی اس آپریشن کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا، وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق دوحہ پر حملے میں آٹھ جے ایف پندرہ اور پانچ جے ایف تھرٹی فائیو طیارے استعمال کیے گئے تھے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملہ بحیرہ احمر سے کیا گیا، اسرائیل نے امریکا کو چند منٹ پہلے حملے سے متعلق بتایا اور جب امریکا نے قطر کو اطلاع دی تو حملے کو دس منٹ ہو چکے تھے، امریکی حکام نے کہا حملے کے بارے اس وقت اطلاع دی گئی جب طیاروں کو واپس بلانے یا روکنے کا وقت گزر چکا تھا۔ دوسری جانب یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ دوحہ حملے میں اسرائیل کو کوئی کامیابی نہیں ملی، اسرائیل اخبار کے مطابق حکام کو یقین ہوگیا ہے کہ دوحہ حملے میں حماس کے رہنما محفوظ رہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments