International

ماؤتھ واش کا باقاعدہ استعمال بلڈ پریشر بڑھا دیتا ہے، مطالعے میں انکشاف

ماؤتھ واش کا باقاعدہ استعمال بلڈ پریشر بڑھا دیتا ہے، مطالعے میں انکشاف

حالیہ مطالعےسے پتہ چلا ہے کہ منہ کے جراثیم کش ماؤتھ واش کا بار بار استعمال بلڈ پریشر کے معمول کے انتظام میں خلل ڈال سکتا ہے کیونکہ یہ نائٹرک آکسائیڈ کی سطح کو کم کرتا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ باقاعدہ استعمال کرنے والوں میں ہائی بلڈ پریشر کے خطرے میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا، جس کی وجہ سے منہ کی صحت کے معمولات پر دوبارہ غور کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ زبان اور مسوڑھوں پر موجود خوردبینی بیکٹیریا، جو ایک چھوٹا سا حیاتیاتی معاشرہ تشکیل دیتے ہیں، غذائی نائٹریٹ کو نائٹرک آکسائیڈ میں تبدیل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ نائٹرک آکسائیڈ ایک ایسا مرکب ہے ،جو خون کی نالیوں کو ڈھیلا کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔جب طاقتور جراثیم کش ماؤتھ واش اس مفید بیکٹیریا کو ختم کر دیتا ہے، تو نائٹرک آکسائیڈ کی سطح کم ہو جاتی ہے اور جب نائٹرک آکسائیڈ کی سطح کم ہو جائے، تو جسم کے لیے بلڈ پریشر کو نارمل حد میں رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ بلڈ پریشر اور ماؤتھ واش کے استعمال کے درمیان تعلق کو جانچنے کے لیے نو مختلف آبادیاتی، تجرباتی اور عبوری مطالعات کے نتائج کا تجزیہ کیا گیا۔ اس تجزیاتی مطالعے میں 6384 بالغ افراد شامل تھے، جن کی عمر 40 سے 60 سال کے درمیان تھی اور سب میں ہلکے بلڈ پریشر کے آثار موجود تھے۔ باقاعدہ جراثیم کش ماؤتھ واش استعمال کرنے والوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ معمولی طور پر زیادہ تھا، لیکن یہ شماریاتی لحاظ سے معنی خیز تھا، جبکہ غیر استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں۔ اگرچہ مختلف مطالعات میں کافی فرق پایا گیا، لیکن تعلق اتنا مضبوط تھا کہ اسے دستاویزی شکل دی جا سکے۔ ممکنہ میکانزم دوبارہ یہ تھا کہ منہ میں مفید بیکٹیریا کے نقصان کی وجہ سے نائٹرک آکسائیڈ کی دستیابی کم ہو جاتی ہے۔ ان نتائج سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ماؤتھ واش بذاتِ خود ہائی بلڈ پریشر کا سبب نہیں بنتا، بلکہ اس کا استعمال اور بلڈ پریشر کے درمیان ایک ایسا تعلق موجود ہے، جس پر دھیان دینا ضروری ہے۔ ایک اور اہم شواہد امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ کی جانب سے کی گئی تحقیق سے سامنے آئے، جس میں 40 سے 65 سال کی عمر کے بالغ افراد کو تین سال تک فالو کیا گیا۔ اہم نتائج میں یہ سامنے آیا کہ 12 فیصد (540 میں سے 66 افراد) کے دوران مطالعہ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوئے۔ان شرکاء میں جو بغیر نسخے کے دستیاب ماؤتھ واش کو دن میں دو یا اس سے زیادہ بار استعمال کرتے تھے، ہائی بلڈ پریشر کے امکانات 1اعشاریہ85 گنا زیادہ تھے، جبکہ جنہوں نے کم استعمال کیا یا بالکل استعمال نہیں کیا، ان کے مقابلے میں یہ خطرہ 2اعشاریہ17 گنا زیادہ تھا۔یہ تعلقات عمر، جنس، کمر کے گرد پیمائش، تمباکو نوشی، جسمانی سرگرمی، ابتدائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی حالت کو مدنظر رکھنے کے بعد بھی برقرار رہے۔ اس ٹیم نے پہلے بھی بار بار ماؤتھ واش کے استعمال اور ذیابیطس کے ابتدائی علامات کے درمیان تعلق دکھایا تھا۔ ان کے نئے نتائج اس خیال کو مضبوط کرتے ہیں کہ باقاعدہ جراثیم کش ماؤتھ واش کا استعمال نائٹرک آکسائیڈ کے راستوں کے ذریعے میٹابولزم اور دل و خون کی نالیوں کی صحت پر اثر ڈال سکتا ہے۔ دونوں مطالعے ایک مشترکہ پیغام کو اجاگر کرتےہیں کہ بار بار استعمال ہی سب سے اہم عنصر ہو سکتا ہے۔ ماؤتھ واش کا کبھی کبھار استعمال نائٹرک آکسائیڈ کی سطح پر نقصان نہیں پہنچاتا۔ تاہم دن میں دو یا اس سے زیادہ بار اور خاص طور پر کئی سالوں تک مسلسل استعمال، بلڈ پریشر کے نظم و نسق پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments