پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے حوالے سے سوشل میڈیا پر منگل کی رات اچانک یہ افواہیں پھیل گئیں کہ انہیں اڈیالہ جیل میں قتل کر دیا گیا ہے۔ حکومتی سطح پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، لیکن خاندان کے افراد کو جیل میں داخلے کی اجازت نہ ملنے نے عوام میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔ عمران خان، جو 2023 سے اڈیالہ جیل میں مختلف مقدمات کے سلسلے میں قید ہیں، کے بارے میں یہ خبریں پھیلنے کے بعد ان کی بہنوں نورین خان، علیمہ خان اور عظمیٰ خان فوری طور پر جیل پہنچیں، لیکن جیل حکام نے انہیں اندر داخل ہونے نہیں دیا۔ عمران خان کی بہنوں نے الزام لگایا کہ انہیں جیل کے باہر حملے کا نشانہ بنایا گیا پولیس نے PTI کارکنوں کے ساتھ مل کر زبردستی دھکا دیا اچانک سٹریٹ لائٹس بند کر دی گئیں بزرگ خاتون ہونے کے باوجود بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا انہوں نے کہا کہ وہ تین ہفتوں سے اپنے بھائی سے نہیں مل پائیں اور حکومت نے ایک غیر اعلانیہ پابندی لگا رکھی ہے۔ سوشل میڈیا پر تیزی سے یہ دعویٰ پھیل رہا ہے کہ عمران خان کو جیل میں تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے، جبکہ ان الزامات میں آئی ایس آئی اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا نام بھی لیا جا رہا ہے۔ تاہم اب تک کوئی مصدقہ ثبوت یا سرکاری تصدیق موجود نہیں ہے۔ حکومت کی مسلسل خاموشی اور خاندان کو نہ ملنے دینا عوامی خدشات کو مزید بڑھا رہا ہے۔
Source: social media
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
غزہ امن معاہدے پر امریکا، قطر، ترکیہ اور مصر نے دستخط کر دیے
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور