قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے سے متعلق واشنگٹن کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی یا نہیں؟ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات میں تضاد سامنے آ گیا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو حملے سے ڈھائی گھنٹے قبل آگاہ کر دیا تھا اور اگر ٹرمپ مخالفت کرتے تو کارروائی روکی جا سکتی تھی جبکہ امریکی حکام اور خود ڈونلڈ ٹرمپ نے اس مؤقف کی سختی سے تردید کی ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں حملے کا علم عوامی ذرائع سے ہوا اور اسرائیل نے براہِ راست انہیں اعتماد میں نہیں لیا۔ امریکی حکام کے مطابق اطلاع اُس وقت دی گئی جب اسرائیلی طیارے پہلے ہی روانہ ہوچکے تھے اور میزائل فضا میں تھے، اس لیے ردعمل کا کوئی موقع نہیں تھا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنایا تھا، حملے میں 5 حماس ارکان اور ایک قطری سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ اس حوالے سے حماس کا کہنا تھا کہ اُن کے مرکزی رہنما کارروائی سے کچھ دیر پہلے عمارت چھوڑ چکے تھے، اس لیے وہ محفوظ رہے۔ واقعے کے بعد اسرائیل نے بیان جاری کیا تھا کہ یہ کارروائی اس کا یک طرفہ فیصلہ تھی اور وائٹ ہاؤس کے بیان میں واقعات کی درست عکاسی کی گئی ہے۔ اسرائیل کا قطر پر یہ حملہ ناصرف امریکا اور اسرائیل کے تعلقات میں نئی کشیدگی کا باعث بنا ہے بلکہ قطر اور واشنگٹن کے تعلقات پر بھی سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس واقعے سے اسرائیل کی خطے میں تنہائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
Source: Social media
افغانستان میں زلزلے سے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے: طالبان حکومت
افغانستان میں زلزلے سے 800 سے زیادہ افراد ہلاک، ہزاروں زخمی
آج شب چاند عین خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا
امریکی صدر ٹرمپ کا چینی صدر کو طنز بھرا پیغام
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
نیپال میں پولیس کی فائرنگ سے 20 مظاہرین ہلاک، 350 زخمی، وزیر داخلہ مستعفی
گوگل کا اسرائیلی پروپیگنڈا کو فروغ دینے کیلیے کروڑوں ڈالر کا معاہدہ
ھند رجب پر بنی فلم کے لیے وینس فلم میلے میں غیر معمولی پذیرائی، 23 منٹ تک تالیاں بجتی رہیں
اسرائیل کا قطر میں فضائی حملہ، حماس رہنما خلیل الحیہ شہید، عرب میڈیا