International

حوثی عدالت کی جانب سے 3 مغویوں کی سزائے موت کی توثیق

حوثی عدالت کی جانب سے 3 مغویوں کی سزائے موت کی توثیق

یمن میں قیدیوں اور مغویوں کی قومی تنظیم نے بدھ کے روز صنعاء میں "حوثی سپریم کورٹ" کی جانب سے تین مغویوں اسماعیل ابو الغیث، صغیر فارع اور عبدالعزیز العقیلی کی سزائے موت کی توثیق کی شدید مذمت کی ہے۔ تنظیم نے قرار دیا کہ مسقط مذاکرات کے ساتھ ہی ان سزاؤں کی توثیق یہ ظاہر کرتی ہے کہ مغویوں کی زندگیوں کو سیاسی دباؤ اور انسانی بلیک میلنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ تنظیم نے اسے "منظم دہشت گردی" قرار دیا گیا۔ تنظیم نے ایک بیان میں واضح کیا کہ سزائے موت کے یہ فیصلے ایسے عدالتی اداروں نے جاری کیے ہیں جن کے پاس کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ یہ کارروائی مقامی اور بین الاقوامی منصفانہ ٹرائل کے ادنیٰ معیار پر بھی پوری نہیں اترتی۔ بیان میں نشاندہی کی گئی کہ ان تینوں مغویوں کو (جن میں سے ایک کو اگست 2015 اور دو کو اکتوبر 2015 میں اغوا کیا گیا تھا) جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا اور غیر انسانی حالات میں رکھا گیا۔ انہیں جسمانی و ذہنی تشدد، خوراک، پانی اور طبی دیکھ بھال سے محرومی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان سے زبردستی اعترافات لیے گئے جن کی بنیاد پر نمائشی مقدمات کے بعد یہ فیصلے سنائے گئے۔ تنظیم نے زور دیا کہ حوثی سپریم کورٹ کی جانب سے ان سزاؤں کی توثیق کا وقت مسقط میں قیدیوں اور مغویوں کے معاملے پر ہونے والے مذاکرات کے عین دوران کا ہے جو امن کی کوششوں کو جان بوجھ کر سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔ تنظیم نے صدارتی قیادت کونسل اور یمنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان سزاؤں کی فوری منسوخی کے لیے واضح موقف اختیار کریں اور مغویوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے سیاسی، قانونی اور سفارتی ذرائع استعمال کریں۔ مزید برآں تنظیم نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کے دفتر سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سزاؤں پر عملدرآمد رکوانے کے لیے واضح موقف اپنائیں اور اس معاملے کو سلامتی کونسل میں پیش کریں۔ حکومت کی مذاکراتی ٹیم پر بھی زور دیا گیا کہ وہ ایسی کسی بھی پیشکش کو مسترد کر دیں جس میں سزائے موت کی منسوخی اور مغویوں کی رہائی کو اولین ترجیح نہ دی گئی ہو۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments