International

حملے میں زخمی حسینہ واجد کیخلاف طلبا تحریک کے رہنما عثمان ہادی انتقال کر گئے

حملے میں زخمی حسینہ واجد کیخلاف طلبا تحریک کے رہنما عثمان ہادی انتقال کر گئے

انقلاب منچہ کے ترجمان شریف عثمان ہادی، جو گزشتہ جمعے کو ڈھاکا میں مسلح افراد کے حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے سنگاپور کے جنرل اسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئے۔ انقلاب منچا نے فیس بک پوسٹ میں ان کی موت کی تصدیق کی۔ یہ خبر عثمان ہادی کے تصدیق شدہ فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے بھی شیئر کی گئی۔ شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف طلبا تحریک کے اہم رہنما شریف عثمان ہادی گزشتہ دنوں قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی تھی۔ ڈھاکہ یونیورسٹی یونٹ آف انقلاب منچہ کے کنوینر سعید حسن نے میڈیا کو بتایا کہ عثمان ہادی کا انتقال بنگلا دیش کے وقت کے مطابق رات 9 بج کر 45 منٹ پر ہوا۔ نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کے ہیلتھ سیل کے سربراہ اور ہادی کے معالج ڈاکٹر احد نے ایک ویڈیو پیغام میں اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں سنگاپور کے جنرل ہسپتال سے اطلاع ملی ہے کہ ہادی کا انتقال ہو گیا ہے۔” سنگاپور کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ویوین بالاکرشنن نے شریف عثمان ہادی کی حالت کو انتہائی تشویشناک قرار دیا تھا۔ بالاکرشنن نے بدھ کی رات 9:40 بجے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کو فون کیا اور انہیں ہادی کی صحت کے بارے میں بریف کیا۔ عثمان ہادی پر جمعے کو نقاب پوش افراد نے قریبی فاصلے سے فائرنگ کی تھی جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے اور انہیں طبی امداد کے لیے سنگاپور منتقل کیا گیا تھا۔ دوسری جانب ڈھاکا میں طلبا رہنما عثمان ہادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف بھارتی ہائی کمیشن کی جانب احتجاج مارچ کیا گیا جس میں مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر لگی رکاوٹوں کو توڑ ڈیا۔ مظاہرین کا حملے میں ملوث افراد اور حسینہ واجد کی فوری حوالگی کا مطالبہ کیا۔ چیف ایڈوائزر نے عثمان ہادی کے لیے قومی سطح پر یومِ سوگ کا اعلان کر دیا۔ ڈاکٹر محمد یونس نے انقلاب منچہ کے ترجمان اور جولائی کی بغاوت کی سرکردہ شخصیت شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد ہفتہ کو ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ براہ راست نشریات کے دوران چیف ایڈوائزر نے ہادی کو ایک "نڈر نوجوان” اور "فسطائیت اور تسلط کے خلاف جدوجہد میں ایک لافانی سپاہی” قرار دیا۔ ان کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہادی کا انتقال ملک کے سیاسی اور جمہوری منظر نامے کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments