International

حماس کی طاقت کو بڑھنے سے روکنے کے اسرائیلی منصوبے، غزہ پر مکمل قبضہ بھی شامل

حماس کی طاقت کو بڑھنے سے روکنے کے اسرائیلی منصوبے، غزہ پر مکمل قبضہ بھی شامل

اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی پٹی میں نازک جنگ بندی کے معاہدے کے جاری رہنے کے ساتھ ایک اعلیٰ اسرائیلی سکیورٹی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج حماس کی طاقت کو بڑھنے سے روکنے کے منصوبے تیار کر رہی ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ فوج حماس کو ختم کرنے کے مقصد کو لے کر متبادل پر غور کر رہی ہے جن میں لڑائی میں واپس جانا اور غزہ پر مکمل قبضہ کرنا یا ییلو لائن کے ساتھ رہنا اور تحریک کی حکمرانی کو ختم کرنے کے مقصد سے خصوصی آپریشن کرنا شامل ہے۔ یہ رپورٹ اسرائیلی نشریاتی ادارے نے پیش کی۔ ذریعے نے زور دیا کہ امریکہ کے پاس ابھی تک حماس کو غیر مسلح کرنے کا کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے اور تحریک اپنی طاقت بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ یہ معلومات اس وقت سامنے آئی ہیں جب اسرائیلی افواج حماس کے عناصر کو نشانہ بنانا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 10 اکتوبر 2025 سے جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہے۔ خاص طور پر غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح شہر میں جنگ بندی ہے۔ اسرائیل اب بھی ان جنگجوؤں کے ہتھیار ڈالنے اور گرفتاری کے بعد ان کے نکل جانے پر اصرار کر رہا ہے جبکہ ایک سابقہ امریکی اقدام جس میں ان کے رفح سے اسرائیلی فوج کے کنٹرول سے باہر کے علاقوں میں نکلنے کی تجویز دی گئی تھی ناکام ہو گیا تھا۔ واضح رہے امریکی سرپرستی میں مصری اور قطری شرکت کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے مطابق اسرائیلی افواج تباہ شدہ فلسطینی پٹی کے تقریباً 55 فیصد حصے کو کنٹرول کر رہی ہیں اور اس وقت ییلو لائن کی طرف واپس چلی گئی ہیں۔ اسرائیل امریکی منصوبے کے دوسرے مرحلے میں منتقلی میں تاخیر کر رہا ہے۔ اس مرحلے میں غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی اور پٹی کے معاملات کو چلانے کے لیے ایک سویلین حکومت کی تشکیل شامل ہے۔ اسرائیل رفح میں پھنسے ہوئے جنگجوؤں کے مسئلے کو حل کرنے اور حماس کو غیر مسلح کرنے پر بضد ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments