National

حضرت بل درگاہ میں اشوک استنبھ سے توڑ پھوڑ، کشمیر میں ہنگامہ

حضرت بل درگاہ میں اشوک استنبھ سے توڑ پھوڑ، کشمیر میں ہنگامہ

سری نگر: کشمیر کی مشہور درگاہ حضرت بل ایک نئے تنازعہ کا مرکز بن گئی ہے۔ یہاں حال ہی میں بنائے گئے گیسٹ ہاؤس کے سنگ بنیاد پر قومی نشان اشوک ستون نصب کیے جانے کے بعد ہنگامہ ہوا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ درگاہ کے احاطے میں اس علامت کا استعمال کیا گیا، لیکن کچھ مقامی لوگوں نے اسے مذہبی جذبات کے خلاف قرار دیا۔ احتجاج اتنا بڑھ گیا کہ کچھ لوگوں نے نشان کو نقصان پہنچایا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کسی بھی مقدس مقام پر قومی نشان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ ان کے مذہب کی روایات کے خلاف ہے۔ وہ دلیل دیتے ہیں کہ وہ وہاں نماز پڑھتے ہیں اور کسی علامت یا چیز کے سامنے سر جھکانا ان کے مذہبی اصولوں کے خلاف ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق قومی نشان توڑنے والوں کی شناخت کرلی گئی ہے اور ان کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس معاملے کو قومی نشان کی توہین سمجھا جا رہا ہے اور جلد ہی سخت کارروائی کی جائے گی۔ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن اور بی جے پی لیڈر درخشاں اندرابی نے اس واقعہ کو آئین پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل اے حلف لیتے وقت آئین کے احترام کی قسم کھاتے ہیں، لیکن یہاں سیاست اور مذہب کو ملا کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اندرابی نے واضح طور پر کہا کہ کچھ غنڈوں نے کچھ لیڈروں کے اکسانے پر یہ تنازعہ کھڑا کیا۔ کہنے لگا، “اگر قومی نشان پر اتنا ہی اعتراض ہے تو کیا لوگ درگاہ پر جاتے وقت اپنے نوٹ بھی چھوڑ دیں گے؟ کیونکہ نوٹوں پر بھی اشوک ستون چھپا ہوا ہے۔” اندرابی نے وزیر داخلہ، ڈی جی پی اور آئی جی پی سے اپیل کی کہ ان عناصر کو صرف غنڈے نہیں بلکہ دہشت گرد سمجھا جائے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اب دہشت گرد صرف جنگلوں میں نہیں بلکہ شہروں میں بھی چھپے ہوئے ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، “وہ نہیں جانتے کہ مذہب کا مطلب کیا ہوتا ہے، ان کا مقصد صرف ماحول کو خراب کرنا ہے۔”

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments