International

جرمنی : 'غزہ میں نسل کشی بند کرو ' نعرے لگاتے ہوئے ہزاروں شہری سڑکوں پر آگئے

جرمنی : 'غزہ میں نسل کشی بند کرو ' نعرے لگاتے ہوئے ہزاروں شہری سڑکوں پر آگئے

غزہ میں جاری اسرائیلی ریاست کی جنگ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف دارالحکومت برلن میں ہزاروں شہریوں نے ہفتے کے روز احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ ہزاروں جرمن شہری مظاہرین کی صورت میں برلن کے برینڈنبرگ گیٹ کے سامنے جمع تھے اور غزہ میں فلسطینیوں کی بے رحمانہ نسل کشی روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یہ مظاہرہن غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے علاوہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔ یہ مظاہرہن اگرچہ ہزاروں کی تعداد میں تھے اور بہت بڑا ہجوم تھا۔ تاہم ایک اندازے کے تحت انہیں لگ بھگ بارہ ہزار بتایا گیا ہے۔ دارالحکومت کے مرکز میں غزہ کے فلسطینیوں کے حق میں نعروں کی یہ گونج غیر معمولی تھی۔ یہ سب لوگ غزہ کی مسلسل ناکہ بندی سے پیدا کیے گئے بھوک اور قحط کے ہتھیاروں سے ہلاکتوں کی بھی مذمت کر رہے تھے۔ بائیں بازو کی جماعت ' بی ایس ڈبلیو پارٹی' نے غزہ کے خلاف انسانی آواز بلند کرنے کی یہ کال دی تھی۔ اس کے مطابق کم از کم 20000 شہری مظاہرے میں شریک تھے اور یہ اس سلسلے کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔ مظاہرے میں شریک ایک بیس سالہ سٹوڈنٹ میری اتوان نے کہا وہ اس مظاہرے میں شرکت کے لیے ہمبرگ سے آئی ہیں۔ تاکہ جرمن حکومت سے مطالبہ کر سکیں کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی ہر طرح کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کر سکوں۔ اس بیس سالہ طالبہ نے مزید کہا یہ ہتھیار جو اسرائیل کو دیے جارہے ہیں یہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ خیال رہے اب تک اسرائیلی ریاست نے غزہ جنگ میں تقریبا 65 ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔ جن میں بڑی تعداد فلسطینی عورتوں اور بچوں کی ہے۔ اس غزہ جنگ کے ساتھ ساتھ اسرائیلی ریاست نے اڑوس پڑوس کی ریاستوں کو نشانہ بنانے کے علاوہ خلجی ملک قطر کی خود مختاری کو بھی پھلانگ چکی ہے۔ اس بیس سالہ جرمن سٹوڈنٹ نے کہا اگر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی نہ روکی گئی تو اس کا مطلب فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کو بڑھاوا دینا اور اسرائیل کی اس سلسلے میں مدد کرنا ہے۔ یاد رہے جرمن چانسلر کی طرف سے ماہ اگست میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر قدرے قدغن لگانے کا اعلان کیا ہے۔ چانسلر کا کہنا ہے کہ غزہ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور آلات کی برامد کو بھی روک دینا ہو گا۔ مظاہرے میں شریک بائیس سالہ ایلٹ ہاڈیلووک نے ' اے ایف پی ' سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ غزہ میں موجود صورت حال نےںم سب کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے کہ غزہ میں معصوم بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔ مظاہرے میں شریک ' بی ایس ڈبلیو ' کے بانی شارا ویگنکنیجٹ نے یوکرین کی جنگ کا بھی ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا جرمنی مشرق وسطی اور یوکرین دونوں کے لیے امن مذاکرات میں کردار ادا کرے۔ کیونکہ' ہو لو کاسٹ' کے تناظر میں یہ جرمنی کی ذمہ داری بنتی ہے۔ اسرائیلی ریاست کے بنانے میں جرمنی کی حمایت اہم رہی ہے ۔ نیز اسرائیل جرمنی کی خارجہ پالیسی میں بھی اہم ہے۔

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments